Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

آئو چھو لو آسمان
ARI Id

1689956677855_56117599

Access

Open/Free Access

Pages

217

آئوچھو لوآسمان
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اساتذہ کرام اور میرے ہم مکتب ساتھیو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنا ہے وہ ہے:’’آئو چھولو آسمان ‘‘
صدرِذی وقار!
آسمان بلندی و عظمت کی علامت ہے، عروج و ترقی کی علامت ہے، مجدی و سروری کی علامت ہے، آسمان کے ذکر سے مقام و مرتبہ مراد لیا جارہا ہے، آسمان کی مثال سے غرض و غایت علو مرتبت ہے، آسمان تک رسائی گویا ترقی و عروج کی معراج ہے۔
صدرِمحترم!
ہمیں عظمت کے حصول کے لیے غفلت و لاپرواہی کے پردے کو تار تار کرنا ہو گا۔ تساہل و کسلمندی کے حصار سے باہر آنا ہوگا ،سستی اور بے کاری کے رجحان کی نفی کرنی ہوگی ، اخلاقی گراوٹ کی غلاظت کی سٹرانڈ سے بچنا ہو گا، زندگی کے تمام پہلوئوں میں مثبت تبدیلی لانا ہوگی۔
جنابِ صدر!
حصول عظمت کی خاطر انتھک محنت کرنا ہوگی ، سلف صالحین کے طریقے اپنانے ہوں گے، دھوکہ دہی ، فریب کاری، کذب بیانی ، ڈاکہ زنی ، زنا کاری ، رشوت ستانی،اقرباء پروری جیسی قبیح عادات سے اپنے دامن کو پاک و صاف رکھنا ہو گا۔ جسم کی صفائی کے ساتھ ساتھ اپنے روح کی بھی طہارت کا انتظام کرنا ہوگا۔
عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں
نظر آتی ہے ان کو اپنی منزل آسمانوں میں
جنابِ صدر!
جن نابغۂ روزگار ہستیوں نے اپنے دامن کو منزّہ مطہر رکھا، جنہوں نے سلف صالحین کے نقش قدم پر چل کر اپنی منازل کا تعین کیا، جنہوں نے ہرلمحہ اپنی زندگی کی گاڑی کو شارع اسلام پر رواں دواں رکھا، ان کا طائر علومرتبت فلک کی بلندیوں پرمحو پرواز ر ہا۔ ان کے علم و دانش کا آفتاب و ماہتاب آسمان کی بلندیوں پر درخشاں رہا۔
جنابِ صدر!
ہم اگر چاہتے ہیں کہ ہماری عظمت کے ڈنکے چار دانگ عالم میں بجنا شروع ہو جائیں، ہماری سا کھ مضبوط ہو جائے ، ہمارے معیارِ زندگی میں یکسر تبدیلی آجائے ، ہمارے فلک بوس پہاڑ واقعی آسمان سے باتیں کرنے لگیں، ہمارے کھیت وکھلیان کشتِ زعفران کا نمونہ پیش کریں ، ہمارے کسانوں کی محنت رنگ لائے ، ہماری زمین سونا اگلنے لگے۔ تو
صدرِمحترم!
ہمیں جملہ شعبہ ہائے حیات میں انتھک محنت کرنا ہوگی ، ہمارے ہمہ قسم شعبہ ہائے گیتی سے مربوط ہوناہو گا۔ ہمیں اپنی برآمدات کو بڑھانا ہوگا، ہمیں کفایت شعاری کی خصلت صالحہ اپنانی ہوگی ، ہمیں فضول خرچی کے جرم کے ارتکاب سے اجتناب کرنا ہوگا، ہمیں عدل و مساوات کا دامن تھامنا ہوگا۔
جنابِ صدر!
آسمان کو اگر ہم واقعی چھونا چاہتے ہیں تو ہمیں جہالت کے ناسور کوعلم کے نشتر سے صاف کرنا ہوگا۔ جہالت کی ظلمت بھری شب کوعلم و آگہی کے آفتاب و ماہتاب سے نیست و نابود کرنا ہوگا، جہالت کی ظلمت بھری شب کوعلم کی نورانی صبح سے بدلنا ہوگا۔ بحرِ ظلمات میں ٹامک ٹوئیاں مارتی ہوئی نائو ناخدائے علم ومعرفت کے ذریعے کنارے لگانا ہوگی۔
صدرِمحترم!
جوآوارہ گردی کو چھوڑ کر کتب بینی کرتا ہے، جوسینمابینی کو چھوڑ کر مطالعہ کتب کرتا ہے، جو اپناہر لمحہ علم و آگہی کے لیے وقف کر دیتا ہے، پھر اس کی زندگی میں رونقیں آجاتی ہیں ، مسرتیں اور راحتیںدامن گیر ہو جاتی ہیں۔ اس کا نور بصارت و بصیرت آسمان کی بلندیوں کا احاطہ کر لیتا ہے۔ تو پھر اس کے قلب و ذہن سے یہ صدا بلند ہوتی ہے کہ آئو جہالت دور کریں، علم حاصل کریں، کتابوں کے ساتھ دوستی کریں اور آئو آسمان چھولیں۔ کیونکہ جو کتابوں کے ساتھ دوستی کرتا ہے وہ آسمان چھو لیتا ہے۔
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...