Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

کھیلوں کا کردار پر اثر
ARI Id

1689956677855_56117605

Access

Open/Free Access

Pages

232

کھیلوں کا کردار پر اثر
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز اسا تذہ کرام اور میرے ہم مکتب شاہینو! آج مجھے جس موضوع پر لب کشائی کا موقع فراہم کیا گیا ہے وہ ہے:’’کھیلوں کا کردار پراثر ‘‘
معزز حاضر ین!
جہاں تک کردار کا تعلق ہے یہ قوموں کی زندگی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ تعلیمات اسلام اور عبادات دین کا اگربنظرِ غائرمطالعہ اور مشاہدہ کیا جائے تو جو چیز سامنے آتی ہے وہ اچھے کردار اور اخلاق کی تخلیق ہے۔ جملہ احکام الہیہ بھی ایک انسان میں اچھے کردار اور اخلاق کے متمنی ہیں۔ اورقرآن جس کا موضوع انسان ہے وہ بھی ایک اچھے انسان کا خواہش مند ہے۔ جو دین ودنیا میں ہرلحاظ سے کامیاب ہو۔بقول شاعر:
بات کردار کی ہوتی ہے وگرنہ عارفؔ
قد میں انسان سے سایہ بھی بڑا ہوتا ہے
ذہین انسان ہی با کردار ہوتا ہے۔ ماہر نفسیات کہتے ہیں کہ ذہن جب باہر آتا ہے تو کردار بن جاتا ہے کردار جب اندر جاتا ہے تو ذہن بن جاتا ہے۔
صدرِذی وقار!
یہ موضوع بہت طویل ہے میں صرف مذکورہ موضوع پر چند گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔ تاریخِ اقوام عالم پر نظر دوڑائیں تو کاروبار اور محنت و مشقت کے ساتھ ساتھ آپ کو ایسے لمحات بھی دکھائی دیں گے جن میں تفریح اور کھیل کودکے سوا کچھ نہیں ہوگا۔ کھیل کود کا تصور اسلام میں بھی موجود ہے کہ محسنِ کائنات حضرت محمدؐ نے بھی تیرا کی اور دوڑ کے مقابلوں میں حصہ لیا۔ کھیل اور تفر یحی پروگرام کردار پر بڑا اچھا اثر ڈالتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستانی نظام تعلیم میں اور اوقات تعلیم و تدریس میں بھی باقاعدہ ڈرل کا پیریڈ ہوتا ہے۔ جس میں فریکل انسٹرکٹر مقررہ مشقیں کرواتا ہے اور طلباء دوبارہ ذہنی مشقت برداشت کرنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔
حالات کے قدموں میں قلندر نہیں گرتا
تارا کوئی ٹوٹے تو زمیں پر نہیں گرتا
گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا
لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا
میری ملت کے نوجوانو!
کھیل انسان میں ایک اچھی خصوصیت پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ کھلاڑی نظم و ضبط کی پابندی کرنا سیکھتا ہے۔ یہ بات متعدد بار مشاہدے میں آئی ہے کہ جونہی ریفری کی وسل بجی کھلاڑی جس پوزیشن میں بھی ہوفوراً کھیل چھوڑ دیتا ہے اور ریفری کی طرف متوجہ ہو جاتا ہے اور یہ عادت ساری زندگی اس کی خصلت ثانیہ بن جاتی ہے۔
دوسری اہم خصوصیت جو ایک PLAYER میں در آتی ہے وہ قوت برداشت ہے کھیل کے دوران جیسے بھی حالات ہوں ایک کھلاڑی کو ان سے واسطہ پڑتا اور وہ ان کو خوشدلی سے برداشت کرتا ہے حالانکہ وہ اس وقت عارضہ ہتھیار سے مسلح ہوتا ہے یعنی لکڑی کی کوئی نہ کوئی چیز اس کے پاس ہوتی ہے وہ چاہے تو ہنگامہ برپا کر دے لیکن چونکہ کھیل کے قوانین کی پابندی کھیل کا حصہ ہے اس لیے وہ قوت و سطوت کے ہوتے ہوئے بھی کھیل کے میدان کو میدان کارزارنہیں بناتا۔ کھیل اس کے کردار میں مثبت اثر ڈالتی ہے جو زندگی کے دیگر میدانوں میں بھی اس کے لیے ممد و معاون ثابت ہوتا ہے اور اعلیٰ کردار کے حامل لوگ ہی آسمان علم و دانش پر مہرہ و ماہ بن کر چمکتے ہیں کسی انگریز دانشور کا قول ہے کہ

If Wealth is lost nothing is lost
If Health is lost something is lost
If character is lost
everything is lost
الغرض کھیل سے انسان وقت کی پابندی ،نظم و ضبط کی پابندی، قوت برداشت،تحمل و بردباری ، خوش اخلاقی ، ذہنی ہم آہنگی ، خدمت خلق ، جذبہ مسابقت جیسی عظیم صفات سے متصف ہوتا ہے اور پھر ان صفات کا حامل شخص گھر پر ،محلہ پر، علاقہ پراثر انداز ہوتا ہے۔ اور ایک عظیم معاشرے کی تشکیل کا سبب بنتا ہے۔ جو ایک نعمت غیر مترقبہ سے کم نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ملک وقوم کی خدمت کے جذبے سے سرشارفرمائے۔ آمین!
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...