Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر |
حسنِ ادب
نسیم سخن: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول تقاریر

تحریکِ پاکستان میں مادرِ ملت کا کردار
ARI Id

1689956677855_56117617

Access

Open/Free Access

Pages

263

تحریک پاکستان میں مادر ِملت کا کردار
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
معزز سامعین اور میرے ہم مکتب شاہینو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرناہے وہ ہے:’’مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح ‘‘
جنابِ صدر!
مادرملت سے مراد فاطمہ جناح ہے۔ محترمہ فاطمہ جناح بانی ٔپاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کی چھوٹی بہن تھیں۔ ان کی ساری زندگی بانی ٔپاکستان اور پاکستان کے لیے وقف تھی۔ محترمہ فاطمہ جناح قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی معتمد ساتھی اور تحریک پاکستان میں ان کی معاون اور رفیق کار ہیں۔ تحریک پاکستان کے ہر موڑ پر محترمہ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی قومی خدمات کے لیے وقف کر دی تھی۔ تحریک پاکستان کے دوران خواتین کی مختلف تنظیموں کی راہنمائی کے علاوہ عام مسلمان خواتین کے مسائل میں گہری دلچسپی لیتی رہیں۔ آپ خواتین میں بے حد مقبول تھیں وہ ہمیشہ مسلمان خواتین کو تحریک پاکستان کے لیے عملی کام کرنے پر آمادہ کرتیں۔ انہیں ان کی اہمیت کااحساس دلاتے ہوئے قومی خدمت کے لیے تیار کرتیں۔ خواتین کے محاذ پر تحریک پاکستان کے تمام امور کی نگرانی محترمہ فاطمہ جناح کے ذمہ تھی۔
قیام پاکستان کے بعد بھی آپ کی قومی خدمات کا سلسلہ جاری رہا ۔تعلیم نسواں کا مسئلہ ہو یا مہاجرین کی آباد کاری کشمیری مہا جر ین کی دستگیری ہو ،بہبود اطفال اور حفظان صحت کے مسائل آپ کی خدمات ہر شعبے میں جلی حروف میں لکھے جانے کے قابل ہیں۔محترمہ فاطمہ جناح کی قومی خدمات کی بناپر انہیں قوم نے بجا طور پر مادر ملت کا لقب دیا۔ مادر ملت نے قومی مسائل میں اپنے بھائی کی طرح اپنی صحت اور پیرانہ سالی کی بھی پرواہ نہیں کی۔ 1964ء کی تحریک بحالی جمہوریت کے سلسلے میں مادر ملت نے قوم کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے اپنے آپ کو بطور صدارتی امیدوار پیش کیا۔ اگرچہ وہ خو دنا کام ہوگئیں مگر ان کی یہ نا کامی آئندہ آنے والی کئی کامیابیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔
صدرِذی وقار!
وہ قوم کتنی باشعور اور خوش نصیب ہوتی ہے جو اپنے عظیم سپوتوں کو یاد رکھتی ہے اور ان کے کارناموں کا تذ کرہ اپنے نونہالان چمن کے ذہن نشین کر نے کے لیے گاہے بگاہے کرتی رہتی ہے۔ اس لیے حکومت پاکستان نے بھی مادر ملت کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اس سال کو مادر ملت کا سال قرار دیا۔ اور کو چہ کوچہ قریہ قریہ گاؤں گاؤں بستی بستی میں مادر ملت کے تذکرے ہوئے نیز مادر ملت ٹرین چلائی جس کو حکام بالا کی طرف سے ہدایت تھی کہ ہر چھوٹے بڑے اسٹیشن پر رکے اور مادر ملت کی زندگی کے مختلف پہلوؤں سے عوام النّاس کو روشناس کرایا جائے ۔آج بھی اگر خواتین قوم مادر ملت کا روپ اپنائیں تو ہر شعبے میں کامیابی یقینی ہے۔ آخر میں انہی اشعار پر اپنی تقریرختم کرتا ہوں:۔
دھوپ میں وہ سائباں تھی اپنے بھائی کی طرح
قوم پر وہ مہرباں تھی اپنے بھائی کی طرح
دیکھنے میں گو سبک اندام تھی تائبؔ مگر
عزم میں کوہِ گراں تھی اپنے بھائی کی طرح
والسلام

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...