Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین > ریاست کا عزم : فرقہ واریت اور متشدّد رویوں کا خاتمہ

نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین |
حسنِ ادب
نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین

ریاست کا عزم : فرقہ واریت اور متشدّد رویوں کا خاتمہ
ARI Id

1689956699836_56117636

Access

Open/Free Access

Pages

59

ریاست کا عزم: فرقہ واریت اورمتشد در ویوں کا خاتمہ
ریاست کا وجودعوام النّاس کے لیے ایک نعمت سے کم نہیں ہوتا، ریاست میں موجود ارباب حل و عقد ر یاست کے جملہ امور اگر اسلامی خطوط پر چلانے کے خواہشمند ہوں تو ریاست واقعی انعام خداوندی ہے۔ اگر ریاست کے ارباب بست و کشاد کے اذہان مفلوج ہو چکے ہوں تو پھر ان سے فلاح و بہبود کی توقع عبث ہے۔ فرقہ واریت ایک ناسور ہے جو معاشرے کے حسن کو گہنا رہا ہے۔ ایک مردار ہے جس کے تعفن سے حیات کا وجود ختم ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ ایک خدا، ایک رسول صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم اور ایک قرآن کے ماننے والے جب آپس میں دست و گریباں ہوں، جب نورو ظلمات کی تصویر پیش کررہے ہوں، جب دھواں اور سائے کا تصور پیش کر رہے ہوں، جب پھول اور کانٹے کا نمونہ پیش کر رہے ہوں ، تو پھر اس رنگ و روغن سے بنی ہوئی معاشرے کی تصویر کبھی بھی اسلامی معاشرہ کہلانے کی روادار نہیں۔
فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں
فرقہ واریت کا خاتمہ صرف اس صورت ممکن ہے کہ قوت ِبرداشت کا عملی مظاہرہ کیا جائے، انسانیت سے پیار کیا جائے اگرکسی کے نظریات میں تفاوت موجود ہے تو بطریقہ احسن اس کی رہنمائی کی جائے۔ اور یہ کام ریاست بدرجہ اتم کرسکتی ہے۔ بشرطیکہ وہ اس میں مخلص ہوتعلیمی نصاب میں تبدیلی سے بھی منزل حاصل کی جاسکتی ہے۔ اوّل سے لے کر ایم۔ اے لیول تک فرقہ واریت والے مضمون شامل نہ کیے جائیں خطیب چونکہ اپنے مافی الضمیر کے اظہار کے اچھے مواقع کا حامل ہوتا ہے وہ بھی اپنی نجی محفلوں میںفرقہ واریت کے نقصانات پر واضح روشنی ڈال سکتا ہے۔ خطیب بالخصوص اپنے خطبہ جمعۃ المبارک میں عام معاشرتی مسائل پر روشنی ڈال کر اور فرقہ واریت کے عنوان سے نفرت کا اظہار کر کے کماحقہ اپنے خطبہ کو مؤثر بنا سکتا ہے۔ اور ریاست اپنے عزائم کی تکمیل میں جو اس نے فرقہ واریت اورمتشدد رویوں کے خاتمے کے لئے تیار کر رکھے ہیں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے۔
خطبہ جمعۃالمبارک اگر پورے ملک میں ایک ہو جائے طبع کر کے خطیب کے پاس پہنچا دیا جائے اور اذان کا وقت ایک ہو جائے تو اس عمل سے فرقہ واریت اورمتشد درویوں کا عفریت تن بے جان کی شکل اختیار کر جائے گا۔ اور فرقہ وارانہ نظریات دم توڑ جائیں گے۔ اشرافیہ اگر ان قبیح برائیوں کے خاتمے کے لئے عزم صمیم کر لے تو کوئی وجہ نہیں کہ معاشرے کے گلشن میں رواداری، اخوت، بھائی چارہ اور یک جہتی و یگانگت کے پھول نہ اگیں، اس کے اختتام کے لئے ابتدائی سطح سے لے کر انتہا تک کتر بیونت کی ضرورت ہے۔ فرقہ واریت اورمتشد در ویوں کے بنیادی اسباب کی بیخ کنی کی جائے۔ خیر سگالی جذبات کو پروان چڑھانے کے لئے، محبت کے پودے کو شجرسایہ داربنانے کے لئے، نفرت و عداوت ظلم و بربریت اور تعصب کی متعفن فضاء سے کنار کشی کرنا ہوگی۔
پاکستان گزشتہ کئی دہائیوں سے بالعموم اور 2001 سے بالخصوص 5000 افرادبشمول فوج اور پولیس کے اہلکار کی ہلاکت کی صورت میں تباہی کا سامنا کر چکا ہے۔ دہشت گرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ، ٹارگٹ کلنگ کے پیشِ نظروہ اپناہدف پورا کرتا ہے وہ نہیں دیکھتا کہ کتنے بیٹے باپ کے سائے سے محروم ہو رہے ہیں، اسے نظر نہیں آتا کہ کتنی عورتیں بیوہ ہورہی ہیں ، کتنی خواتین کا سہاگ لٹ رہا ہے کتنے گھروں میں صف ماتم بچھ رہی ہے۔ گھروں کے گھر تباہ ہورہے ہیں ادارے نشانہ بننے جارہے ہیں یہ سب طاغوتی طاقتوں اور اسلام دشمن عناصر کے ایماء پر ہور ہا ہے۔اس وقت پوری قوم کا ان متشد در ویوں کے خاتمے کے لئے ان کی بیخ کنی کے لیے متحد ہو جانا ایک انتہائی خوش آئند قدم ہے۔
فرقہ واریت کے خس و خاشاک گھر کے آنگن میں ہوں، کوچہ و قر یہ میں ہوں، کسی نجی اجتماع میں ہوں، محراب و منبر میں ہوں، جہاں کہیں بھی ہوں گلشن وحدت کی زیبائش کو ماند کر دیتے ہیں۔ دینِ اسلام کی شمع ہاتھ میں پکڑ کر فرقہ واریت اورمتشد در ویوں کے اندھیروں کو اجالے میں بدلا جاسکتا ہے۔ آج ہمیں ان برائیوں کے خاتمے کے لیے پیہم جد و جہد کرنا ہوگی۔ خطیب خطبہ میں ، مصنف اپنی تصنیف میں ، شاعر اپنی شاعری میں ، مؤلف اپنی تالیف میں، مضمون نگار مضامین میں فرقہ واریت اورمتشد در ویوں کے خاتمے کے لیے کاوش کریں تو معاشرے میں حسن پیدا ہوسکتا ہے۔ اگر ہم اپنے عزم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے واشنگٹن کی طرف دیکھیں گے تو کامیابی ناممکن ہے اور اگر بحثیت مسلمان حرمین شریفین کے نظارے ہمارے سامنے ہوں گے تو ہماری کامیابی یقینی ہے۔ ہماری عظمت کا راز ، ہمارے مقدر کے ستارے کی چمک اسلامی اصولوں کی پابندی میں مضمر ہے۔
فرقہ بندی اور تشدّد لعنت ہیں
ان سے باغی راشدؔ! اہلِ جنت ہیں

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...