Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین |
حسنِ ادب
نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین

محنت کی عظمت
ARI Id

1689956699836_56117637

Access

Open/Free Access

Pages

61

محنت میں عظمت
محنت میں عظمت سے مراد یہ ہے کہ کام کر کے ،دست و باز وکو با مقصد متحرک کر کے، قلوب و اذہان کو طمانیت بخشتے ہوئے حصولِ عظمت کی خاطر جہد مسلسل کرنا، گورا ہو، کالا ہو، پست ہو، طویل القامت ہو، دُبلا پتلا ہو یا لحیم شحیم ہو، یہودی ہو، نصرانی ہو یا ٓتش پرست، الغرض جس مسلک یامشرب سے منسلک ہواس بات کا وہ ضرور معترف ہے کہ اگر کوئی عظمت، آن اور تفوق کے سہرے کو اپنے سر پر سجانا چاہتا ہے تو وہ صرف اور صرف محنت سے ہی ایسا کر سکتا ہے۔
فرمانِ باری تعالیٰ ہے ’’انسان کے لیے وہی کچھ ہے جس کے لئے وہ کوشش اور محنت کرتا ہے‘‘بنی نوع انسان کی تاریخ کے اوراق کا اگر مطالعہ اورمشاہدہ کریں تو یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ جن سلف صالحین اور نابغۂ روز گار ہستیوں نے نام پیدا کیا وہ شب و روز محنت و مشقت کی چکی میں پستی رہیں۔ اقبال نام کے ہزاروں ہوں گے لیکن علامہ اقبال رحمۃاللہ علیہ ایک ہی ہے۔ اسی طرح غزالی رحمۃ اللہ علیہ ، رازی رحمۃ اللہ علیہ نفیسی رحمۃاللہ علیہ جیسے زعماء جو آسمان علم و دانش پر آفتاب و ماہتاب بن کر چمکے یہ سب ان کی محنت لگن ، کاوش اور انتھک جد و جہد کا نتیجہ تھا۔ محنت شاقہ اور جذبہ صادق ہوتو کہساروں سے بھی جوئے شیر نکالی جاسکتی ہے۔
نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہوا
سو بار جب عقیق کٹا تب نگیں ہوا
حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم کی حدیث پاک ہے کہ’’ حلال روزی کمانے والا ( محنت کر نیوالا ) اللہ تعالیٰ کا دوست ہوتا ہے۔‘‘ نماز پنجگانہ ایک اہم عبادت ہے، ز کوٰ ۃ ارکان اسلام سے ایک اہم رکن ہے، حج ایک اہم عبادت ہے لیکن ان جملہ عبادات پر نہیں اللہ تعالیٰ سے دوستی کا انعام صرف محنت کرنے والے کو نصیب ہوتا ہے۔طلباء خواہ دینی اداروں کے ہوں ، جامعات اور کالجز کے ہوں اپنے مستقبل کو درخشندہ و تابندہ کرنے کیلئے محنت و مشقت کو عادت ثانیہ بنائیں۔ آرام طلبی، کا ہلی، سستی اور غفلت کے پردے کو چاک کریں۔ معاشرے میں عظیم مقام پیدا کرنے کیلئے علم کے زیور سے اپنے آپ کو مزیّن کریں یہ وقت کی اہم ضرورت بھی ہے اور موجودہ دور کا تقاضا بھی۔کامیابی و کامرانی کے حصول کی خاطر جہد مسلسل کو اپنا وتیرہ بنائیں۔ کسی میدان میں فتح و نصرت کے جھنڈے لہرانے کیلئے محنتِ شاقہ پر مداومت جزو لاینفک ہے۔ کیونکہ پانی کا ایک قطرہ ز مین چوس جاتی ہے اور جب تسلسل سے پانی پڑتا ہے تو ریگستان بھی سیلاب میں بدل جاتے ہیں۔
مشقت کی ذلت جنہوں نے اٹھائی
جہاں میں ملی اُن کو آخر بڑائی

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...