Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین |
حسنِ ادب
نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین

استاد کی عظمت
ARI Id

1689956699836_56117639

Access

Open/Free Access

Pages

64

استاد کی عظمت
اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کو تخلیق فرمایا پھر اس کی تزئین و آرائش کے لیے اس میں پہاڑوں ، گلستانوں، میدانوں ، سمندروں ، ندیوں اور نالوں کو وجود بخشا، آبشاروں کی کھڑکھڑاہٹ پیدا فرمائی ، فضاؤں کی سرسراہٹ سے اس کے حسن میں چار چاند لگائے۔
اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کی اصلاح کے لیے مختلف اوقات میں مختلف زبانوں میں مختلف قوموں میں مختلف انبیاء کرام کو مبعوث فرمایا یہ سلسلہ چلتا رہا یہاں تک کہ نبی آخر النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم تشریف لائے اور پھر نبوت کا دروازہ بند کر دیا گیا اور کام علماء کرام کے سپرد ہوا اور علماء کرام میں اساتذہ جو مدرس ہونے کے ناطے عظیم منصب پر فائز ہوتے ہیں انھوں نے اس فریضہ کو بڑے احسن طریقے سے سرانجام دینا شروع کر دیا اور عوام النّاس کی اصلاح کے لیے مستعد رہے۔
شیخِ مکتب ہے اک عمارت گر
جس کی صنعت ہے روحِ انسانی
اگر بنظر غائر مشاہد ہ کیا جائے تو استاد کی حیثیت، اہمیت اور مقام مسلم ہے، کیونکہ استاد ہی نونہالانِ قوم کی تعلیم و تربیت کا ضامن ہوتا ہے، استاد ہی قوم کے نوجوانوں کو علوم وفنون سے آراستہ و پیراستہ کرتا اور اس قابل بناتا ہے کہ وہ ملک وقوم کی گرانبار ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہوسکیں۔ استاد جہاں نوجوانوں کی اخلاقی و روحانی تربیت کرتا ہے وہاں وہ اُن کی مختلف علمی ،سائنسی، فنی ، اور پیشہ ورانہ مہارتوں کا سامان بھی کرتا ہے، والدین بچے کی جسمانی پرورش کرتے ہیں، جبکہ استاد کے ذمے بچے کی روحانی تربیت ہوتی ہے، اس لحاظ سے استاد کی حیثیت اور اہمیت والدین سے کسی طرح کم نہیں بلکہ ایک لحاظ سے ان سے بڑھ کر ہے، کیونکہ روح کو جسم پر فوقیت حاصل ہے۔
حدیث پاک میں ہے کہ ’’ انما بعثت معلما‘‘ بے شک میں معلم بنا کر بھیجا گیا ہوں۔ پھر ایک اور مقام پر ارشاد رسالت مآب صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم ہے انسان کے تین باپ ہیں ، والد، سسراور استاد۔ اسی طرح یوں ارشاد فر مایا کہ ہر طالب علم اگر کہیں خوشامدکسی کی کرسکتا ہے تو صرف استاد کی کرسکتا ہے کسی اور کی خوشامد جائز نہیں ہے۔
حضرت علی صنے ارشاد فر مایا کہ جو شخص مجھے ایک لفظ سکھاتا ہے وہ میرا استاد ہے اور میں اس کا احترام کرتا ہوں، اور پھر فرمایا کہ ہم خدا کی اس تقسیم سے راضی ہیں کہ اس نے ہمیں علم دیا اور جاہلوں کو دولت دی کیونکہ دولت عنقریب فناہوجائے گی اورعلم لازوال ہے۔
استاد کے احترام سے منازل قریب ہو جاتی ہیں ، احترام استاد سے روحانی طراوت نصیب ہوتی ہے۔ استاد کے احترام سے اپنی عظمت اور عزت میں اضافہ ہوتا ہے جنہوں نے استاد اور اپنے معلم کا احترام کیا اللہ تعالیٰ نے اس کے نصیب کو بلند و بالا کر دیا، اس کو مقام ارفع پر متمکن کر دیا۔
سکندرِ اعظم نے بڑا نام پا کر شہرت عام اور بقا ئے دوام حاصل کی ، اس نے تقریباً آدھی دنیا کو فتح کیا اس میں اس کے استاد ارسطو کی نظر شفقت شامل حال تھی۔امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ، ابن سینا رحمۃ اللہ علیہ، بوعلی سینا رحمۃ اللہ علیہ، ادریسی رحمۃ اللہ علیہ، نفیسی رحمۃ اللہ علیہ اور علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہنے ایسی ایسی عظمتیں اور رفعتیں حاصل کیں ان سب کو اعلیٰ مقامات اور مناصب پر فائز کرنے میں کسی نہ کسی استاد کا ہاتھ تھا۔
کائنات رنگ و بو میں جو رنگینیاں نظر آرہی ہیں، جو لہلہاتے ہوئے کھیت اس کے حسن میں اضافہ کر رہے ہیں ، جو سمندر کی خاموشی اور دریاؤں کی روانی منظر پیش کر رہی ہے، جو بلند و بالا پہاڑ دکھائی دے رہے ہیں، جو طویل القامت شجر مظاہر ہ حسن و جمال پیش کررہے ہیں کسی نہ کسی استاد کے مرہونِ منت ہیں۔ حُسنِ کا ئنات میں اضافے کے لئے اورعروسِ کائنات کے گیسوؤں میں مشاطگی کے لئے کسی نہ کسی معلم اور استاد کی ضرورت ہوتی ہے۔
استاد روحانی باپ ہوتا ہے یہ زمین سے اُٹھا کر آسمان تک لے جاتا ہے ، بلندی پرواز کا تصور بخشتاہے، اندھیرے سے روشنی میں لے جاتا ہے، جہالت سے نکال کر علم کی دادیوں کی سیر کرواتا ہے، جھوٹ کی وادی سے اُٹھا کر صدق کی بلندیوں پر فائز کرتا ہے، استاد کوڑے کرکٹ کے ڈھیر سے اُٹھا کر چمنستان و گلستان کی وادیوں میں سیاحت کرواتا ہے، استاد گدھوں کی دنیا سے نکال کر عقاب وشاہین کی ہمراہی کے ڈھنگ سکھاتا ہے، استاد ہی کی وجہ سے زندگی کی جملہ آسائشیں میسر ہیں اور آخرت میں کامیابی استاد ہی کی وجہ سے ہے تو پھر کیوں نہ استاد کی عظمت کو سلام کیا جائے اور دل و جان سے اس کا احترام کیا جائے۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...