Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین |
حسنِ ادب
نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین

زندگی خدا کی نعمت ہے
ARI Id

1689956699836_56117644

Access

Open/Free Access

Pages

75

زندگی خدا کی نعمت ہے
اس کائنات رنگ و بو میں جہاں نظر دوڑائیں اُس منعم حقیقی کی عطا کردہ نعمتوں کی فراوانی ہی فراوانی ہے۔ کہیں کھیت وکھلیان کشت ِزعفران کا نمونہ پیش کر رہے ہیں، کہیں گلستان و نخلستان جشنِ بہاراں کی آمد کی نوید جانفراسُنارہے ہیں ، کہیں دریا اور نہر یں جوئے نغمہ خواں کی صورت میں موجود ہیں، کہیں کوہستانی علاقوں میں موجود فلک بوس پہاڑ اور جبال شامخہ ناظرین کو ورطۂ حیرت میں ڈال رہے ہیں۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کی نعمتیں ہیں جو مختلف شکلوں میں موجود ہیں۔ لیکن ان سب سے بڑھ کر جواللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے وہ زیست ہے، وہ حیات ہے، وہ زندگی ہے۔
زندگی ہے تو سب نعمتیں رعنائیاں بکھیرتی ہوئی نظر آتی ہیں، زندگی کے حیات بخش قطروں سے سیراب شخص ہی جملہ انعاماتِ ربّانی سے متمتع ہوسکتا ہے، زندہ شخص ہی بادِنسیم کے مسحور کن جھونکوں سے مسرور ہوسکتا ہے، زندگی ہی گلہائے گلستان ونخلستان کی حسن و زیبائش کا احساس دلاسکتی ہے، زندگی سے حرکت ہے، زندگی سے برکت ہے، زندگی سے عبادت ہے، زندگی سے عیادت ہے۔ انسان کا وجود، قوم کا وجود ، معاشرے کا وجود ملک و ملت کا وجود زندگی کا ہی مرہونِ منت ہے۔
زندگی کی حقیقی رعنائیوں سے فائدہ اٹھانے والے ذی فہم فراست لوگ آسمان علم و دانش پر آفتاب و ماہتاب بن کر چمکتے ہیں، وہ اس حقیقت کو بھی فراموش نہیں کرتے کہ یہ زندگی ہمارے پاس اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی امانت ہے، ہم نے اس میں خیانت نہیں کرنی ہے، ہم نے اپنی زندگی کو اُسی راستے پر گامزن کرنا ہے جہاں خالق حقیقی کی منشاء و مراد ہے۔
قرآنِ پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ ’’ ہم نے انسان کو اور جن کو صرف اس لیے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں‘‘ پانی ایک عظیم نعمت ہے جو زندگی کے استحکام اور استمرار کے لیے جزو لا ینفک ہے۔ یہی پانی اگر اپنی حدود و قیود میں رہے تو اللہ تعالیٰ کی بر ہان ہے اور اگر اپنی متعین کردہ حدود سے باہر آجائے تو طوفان بن جاتا ہے۔ اسی طرح زندگی جس کی حدود کا تعین کر دیا گیا ہے اگر وہ اپنی حدود میں رہے تو یہ ایک نعمت ہے اور اگر حدود شکنی کرے تو زحمت بن جاتی ہے۔
زندگی آمد برائے بندگی
زندگی بے بندگی شرمندگی
زندگی چور کی بھی ہے، زندگی چوکیدار کی بھی ہے، زندگی قاتل کی بھی ہے، زندگی مسیحا کی بھی ! زندگی بت فروش کی بھی ہے، زندگی بت شکن کی بھی ! زندگی رقص و سرودمیں محورہ کر رات گزارنے والے خواجہ سرا کی بھی ہے، زندگی شب بیدار ، تہجد گزار پارسا وصالح انسان کی بھی ! زندگی لوٹ مار کرنے والے اور غارتگری کرنے والے انسان نما حیوان کی بھی ہے، زندگی ظلماتِ شب میں سرحدوں کی حفاظت کرنے والے مجاہد بے ریا کی بھی ہے ، زندگی فلک کی رفعتوں کو پانے والے شاہین کی بھی ہے اور مردار کے گرد منڈلانے والی گدھوں کی بھی!
پرواز ہے دونوں کی اسی ایک جہاں میں
کرگس کا جہاں اور ہے شاہیں کا جہاں اور
زندگی اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے۔ زندگی کی حفاظت ایمان کا حصہ ہے۔ خودکشی جہاں دیگر ادیان میں قابل نفرین ہے وہاں اسلام بھی اس کی سختی سے مذمت کرتا ہے، خودکشی گناہِ کبیرہ میں شمار ہوتی ہے۔ قاتل کی سزاسخت ہے، قتل کے بدلے قتل کرنے کا حکم ہے۔ کسی کی زندگی ختم ہوتی نظر آئے ،کوئی شخص نابینا ہو اور کنویں میں گر رہا ہو یا آگ میں جلنے والا ہو تو نماز جیسی اہم عبادت کے بارے میں حکم ہے کہ نمازی اپنی نماز توڑ دے اور اس کی زندگی کو بچالے۔ بلکہ ایک حدیث پاک میں زندگی کی اہمیت کچھ اس انداز سے اجاگر کی گئی ہے کہ اگر کوئی شخص کعبہ شریف کی عمارت میں کسی وجہ سے پھنس جائے تو کعبہ کی دیوار کوتوڑ کر بھی اس کی جان بچائی جائے ، متعدد روایات سے زندگی کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
زندگی کی بوقلموینوں سے وہی شخص فائدہ اُٹھا سکتا ہے جو اس کی حقیقت سے آشنا ہو اور اس کی حقیقت سے آشنائی دینِ اسلام کی پیروی اور حضور رسالت مآب صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم کی اتباع میں مضمر ہے۔
رب کا شکر نصیب ہو تو اک نعمت ہے
راشدؔ ناشکری میں اپنی ذلت ہے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...