Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین |
حسنِ ادب
نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین

افراد کے ہاتھوں میں اقوام کی تقدیر
ARI Id

1689956699836_56117654

Access

Open/Free Access

Pages

97

افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
قوم کسی پتھر کا نام نہیں ہے ،کسی ویرانے میں کھڑے درخت کا نام نہیں ہے کسی بہتی ہوئی ندی کا نام نہیں ہے، کسی لہلہاتے ہوئے کھیت کا نام نہیں ہے، قوم افراد کے مجموعے کو کہتے ہیں ۔قو میں بنتی ہیں اور قومیں بگڑتی بھی ہیں، قو میں سنورتی بھی ہیں اور قومیں بر بادبھی ہوتی ہیں کبھی قو میں تنزلی کا شکار ہوتی ہیں اورکبھی ترقی کی معراج پر فائز ہوکر دنیا میں ایک منفرد مقام حاصل کرتی ہیں۔
اقوام کے بگاڑنے اور سنوارنے میں افراد کا ہاتھ ہوتا ہے کیونکہ فرد قوم کی ایک اکائی ہے، اکا ئی ایک جُز ہوتا ہے اور جُز سے اجزاء بنتے ہیں اور پھر یہ اجزاء مل کر ایک قوم کی شکل اختیار کر جاتے ہیں۔ اقوام کی قسمت اور تقدیر افرادہی کے ہاتھوں میں ہوتی ہے، اگر افراد پڑھے لکھے ہیں تو قوم پڑھی لکھی ہے اور اگر افراد ان پڑھ اور گنوار ہیں توپھر قوم بھی اسی طرح کی ہوتی ہے۔
علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ اپنے اس مِصْرَعَہَ میں اپنی قوم کی تقدیر کے بارے میں اظہارِ خیال اس طرح کرتے ہیں کہ اگر ایک شخص ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھار ہے اور بے عملی کا شکار ہو تساہل اور غفلت اس کی عادت ثانیہ بن چکی ہو تو وہ اپنی قوم کے لیے کوئی قابلِ قدر خدمات سرانجام نہیں دے سکتا۔ اس نے قوم کی تقدیر کو بدلنے کے لیے اپنارول ادا کرنا ہے۔ کوئی فلکی مخلوق نہیں آئے گی کہ اس کے حالات بدل دے۔ اس لیے خودتگ و دو کرنا پڑے گی ، بستر استراحت کو چھوڑنا پڑے گا، زرق برق لباس زیب تن کر کے نمودونمائش کے بت کو پاش پاش کرنا پڑے گا، خلوص دل سے اپنے ملک وقوم کے لیے قربانی دینا پڑے گی۔قرآنِ پاک میں ارشاد ِباری تعالیٰ ہے ’’ بے شک اللہ تعالیٰ اس قوم میں تبدیلی نہیں لاتا جو اپنے آپ کو بدلنے کی کوشش نہیں کرتی۔‘‘ (القرآن)
خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا
اقوام کی تقدیر کو بدلنے کے لیے ، اقوام کی قسمت کے ستارے کو درخشاں رکھنے کے لیے اقوام کو حیات نو بخشنے کے لیے، اقوام کو آفاق میں متعارف کروانے کے لیے، اپنی قوم کو دیگر اقوام کے ہم پلہ کرنے کے لیے، ہر فرد کو اپنی اپنی ذمہ داری نبھانا ہوگی۔ وہ نہ صرف جسمانی طور پر بلکہ اپنے ضمیر کو بھی ہمیشہ مخاطب کرے کہ اگر زندگی ہے تو پھر عوام کی خدمت کر کے ہی زندگی کو زندہِ جاوید بنانا ہے۔ خلوص نیت سے قوم کی تقدیر بدلنے میں کمر بستہ ہو جائے اور ہمیشہ یہ صدالگاتار ہے کہ
خدا کرے کہ میری ارض پاک پر اترے
وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو
قوم کی تقدیر بدلنے میں ہر فرد اپنا اپنا حصہ اپنے اپنے ذوق کے مطابق ڈال سکتا ہے۔ ابتداء اپنے گھر سے کرے خانگی امور میں ندرت پیدا کرے، گھریلو ماحول کو اسلامی ماحول میں ڈھالے، والد ہے تو اس کا کردار مثالی ہو، بھائی ہے تو اس کا کردار بے نظیر ہو، بیٹا ہے تو وہ بھی ایک فرمانبردار اور تابع لخت جگر ہو، کمرہ صاف کرنا ہوتو اس کے تمام کونے کھدرے صاف کیے جاتے ہیں ، صرف بیٹھنے یا لیٹنے کی جگہ صاف کرنے سے کمرہ صاف تصور کرنا نا ممکن ہے۔ اسی طرح اقوام کی تقدیر کو بدلنے کے لیے ، قوموں کی تقدیر کو سنوارنے کے لیے ابتدا گھر سے کرنا پڑے گی۔ گھر یلو فضا بہتر ہو گی، افرادِ خانہ اپنے تقریباً ساڑھے پانچ فٹ قد پر اسلام نافذ کرنے کے لیے تیار ہو گئے تو پھر محلے اور معاشرے کے لوگوں کو بدلنا آسان ہوگا۔
طالب علم اگر ہے تو وہ بامقصد تعلیم حاصل کر کے قوم کی تقدیر بدل سکتا ہے۔ معلم ہے تو طلباء کو معیاری تعلیم کے زیور سے مزیّن اور مرصعّ کر کے اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔ واعظ اور خطیب ہے تو منبر رسول صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم پر بیٹھ کر پر مغز گفتگو اور اخلاق پر مبنی گفتگو کر کے اپنی بات عوام تک پہنچا کر قوموں کی زندگی میں حیاتِ نو بخشنے کا سبب بن سکتا ہے۔ شاعر ہے تو وہ معیاری اشعار کے ذریعے خوابیدہ قوم کو خوابِ غفلت سے بیدار کرنے میں اپنا رول ادا کرسکتا ہے۔ مجاہد ہے تو وہ سرحدوں کی حفاظت کر کے اپنی قوم کے بناؤ سنگھار میں حصہ لے سکتا ہے۔ اگر طبیب ہے تو دکھی اور تڑپتی ہوئی انسانیت کے مرض کہن کو دور کر کے شامل ہوسکتا ہے۔ اگر کسان ہے تو وہ اپنی فصل کو وقت پر پانی لگا کر وقت پر کاشت کر کے، وقت پر اس کی برداشت کر کے معاشرے کے غریب عوام کو بروقت فصل اورجنس پہنچا کر اپنے آپ کو اس کشتی میں سوار کرسکتا ہے۔
الغرض اقوام کی تقدیر بدلنے میں، معاشرے کو صحیح خطوط پر استوار کرنے میں عوام النّاس کو معاشی لحاظ سے، معاشرتی لحاظ سے ، جسمانی لحاظ سے، اقتصادی لحاظ سے، روحانی لحاظ سے مضبوط کرنے کے لیے ہر فرد کو اپنا کردار اد کرنا پڑے گا ۔
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...