Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین |
حسنِ ادب
نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین

انگریزی بذریعہ تعلیم ہماری ضرورت
ARI Id

1689956699836_56117657

Access

Open/Free Access

Pages

103

انگریزی ذریعہ تعلیم ہماری ضرورت
پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے اس میں رہنے والے لوگ اتنے تعلیم یافتہ نہیں ہیں جتنے دیگر ممالک کے لوگ علم سے بہرہ ور ہیں۔ اس کی وجوہات اور بھی بہت سی ہیں ان میں ایک وجہ انگریزی سے عدم دلچسپی ہے۔ انگلش لینگوئج سیکھے بغیر ہم دیگر اقوام کے ہم پلہ ہونے کا دعوی نہیں کر سکتے۔ اس لیے کہ کسی قوم کے نشیب وفراز ، افراط وتفریط اور اس کے اسباب کا اندازہ لگانا ہو تو اس کی زبان پر گرفت انتہائی ضروری ہے۔ ازاں بعد ہی ہم اپنی خوبیوں اور خامیوں کا اس سے موازنہ کر سکتے ہیں اور ترقی کی راہ میں آنیوالی رکاوٹوں کا سد باب کر سکتے ہیں۔ دیگر اقوام کا مطالعہ ہی ان کی تاریخ سے آشناکرتا ہے اور پھر وہ اسباب جن کی بدولت اس اقوام پر تنزل اور ترقی کا دور گزرا اس سے آگاہی ہوتی ہے۔ آج کل ترقی یافتہ اقوام اسی زبان سے وابستہ ہیں۔ اس لیے اس کو ذریعہ تعلیم بنانا اس لحاظ سے ضروری ہے۔
انگریزی ایک بین الاقوامی زبان ہے اور متعددممالک میں بولی اور سمجھی جاتی ہے پھر اپنی اقتصادی اور معاشی ترقی کے لیے اس کی تفہیم کی اشد ضرورت ہے۔ ہماری نئی نسل اس زبان سے واقفیت کی بدولت ہی معیاری قسم کی ملازمتوں سے فائدہ اُٹھاسکتی ہیں۔ انگریزی سے واقفیت کی بنا پر ہم اپنے تعلیمی معیار کو بلند کر سکتے ہیں ، دیگر ممالک کی جامعات میں تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ بلکہ تدریسی فرائض سرانجام دے سکتے ہیں۔ آج کل اکثرممالک اس زبان کی طرف خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ اور انہوں نے اپنے اپنے تعلیمی اداروں میں شروع سے ہی انگلش کوذریعہ تعلیم بنایا ہے۔
پاکستان میں بھی انگلش میڈیم سکول سسٹم کا اجرا ہو چکا ہے اور ہمارے ارباب اختیاراس کی طرف خصوصی توجہ دے رہے ہیں ، یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ شروع سے ہی بچے کو انگلش سیکھنے کی طرف مائل کر دیا جاتا ہے، اس کا ذخیرہ الفاظ بڑھا دیا جاتا ہے پھر دینی طور پر بھی اس کے سیکھنے کی کوئی ممانعت نہیں ہے بلکہ ہمارے دینی چینل پر بھی اس کے سیکھنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
بحیثیت مسلمان تبلیغ کے لیے بھی ہم نے کوشش کرنی ہے، ارشاد رسالت مآب صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم ’’ بلغوا عنی ولوایہ ‘‘ میری طرف سے پہنچاؤ خواہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو دینی نقط نظر سے بھی انگریزی زبان کی تحصیل انتہائی ناگزیر ہے، ہم نے جب غیرممالک میں جا کر اسلام کی تبلیغ کرنی ہے تو وہاں کی زبان سے آشنائی نہایت اہمیت کی حامل ہے، عرب ممالک میں تبلیغ کے لیے عربی کی ضرورت ہے، فارسی زبان بولنے والے ممالک احکام دین کی تبلیغ کیلیے فارسی زبان کی تفہیم انتہائی ضروری ہے۔ اسی طرح جب ہم سنت صحابہ پرعمل پیرا ہوتے ہوئے گھر بارکو خیر آباد کہتے ہیں اور تبلیغ دین کے لیے یورپین ممالک کا سفر کرتے ہیں تو یہ بات کتنی افسوس ناک ہوگی کہ ہم متعلقہ ممالک کے حروف ابجد سے بھی واقف نہ ہوں اور انگلش زبان جس میں ہم نے تبلیغ کرنی ہے اس سے ہمیں کوئی واقفیت نہ ہو۔
انگلش زبان سے ہماری آشنائی کے لیے اور غیر اقوام سے آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرنے کے لیے جوخدمات ہمارے سلف صالحین نے ہمارے لیے سرانجام دیں وہ ناقابل فراموش ہیں بالخصوص سرسید احمد خاں کی تحریک علی گڑھ اسی مقصد کے حصول کے لیے ایک انتھک جدوجہد تھی۔ آج تمام مقا بلے کے امتحان اسی زبان میں ہوتے ہیں۔ اور اسی زبان پرگرفت مضبوط رکھنے والے افراد کے ہاتھوں میں ہی ملک کی باگ ڈور ہوتی ہے، اور انتظامی امور چلانے میں، دفتری امور کی بجا آوری میں انگلش زبان کی اہمیت کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ اس لیے یہ باور کرنے میں بالکل پس و پیش نہیں ہونا چاہیے کہ انگریزی ذریعہ تعلیم ہماری ضرورت ہے اور اس کے بغیر معاشی ترقی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...