Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین |
حسنِ ادب
نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین

گالی گلوچ( زبان کا غلط استعمال)
ARI Id

1689956699836_56117681

Access

Open/Free Access

Pages

156

زبان کا غلط استعمال
اللہ تعالیٰ خالق ہے اور بقیہ تمام کائنات مخلوق ہے، کوئی فلکی مخلوق ہے، کوئی ارضی مخلوق ہے، کوئی فضائی مخلوق ہے ،مخلوق کا دائرہ کار وسیع ہے لیکن ان جملہ مخلوقات میں اشرف المخلوقات کا تاج اللہ تعالیٰ نے انسان کے سر پر سجایا ہے۔ انسان کو عظمت و رفعت بخشی، انسان کو بلندیوں کی معراج پر پہنچایا۔ اس کا سبب گوشت پوست نہیں تھا، اس کی وجوہات نفاست ولطافت نہیں تھیں۔ یہ اعزاز لحیم اور شحیم ہونے کی بناء پر ودیعت نہیں کیا گیا تھا۔ اس اعزاز کا سبب زبان بنی جواس کو دیگر مخلوقات سے متاثر کرتی ہے۔
انسان زبان سے تلاوت کرتا ہے، زبان سے نعت پڑھتا ہے، زبان سے راہ و ہدایت کی ترجمانی کرتا ہے۔ زبان سے کلمہ پڑھتا ہے، زبان سے اسلام کی تبلیغ کرتا ہے، زبان سے صداقت و دیانت کا اظہار کرتا ہے، انسان کی یہ صفات اسے حقیقت شناس انسان بنا دیتی ہیں، انسان کو معاشرے کے لیے انعام بنا دیتا ہے، اس کی عظمت کو چار چاند لگا دیتی ہے، یہاں تک کہ انسان کوفرشتوں سے بھی عظیم بنادیتی ہے۔ بقول حالیؔ:
فرشتے سے بہتر ہے انسان بننا
مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ
اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک ِمیں ارشاد فرمایا کہ ’’لوگوں سے اچھے طریقے سے گفتگو کرو‘‘ قرآنِ پاک میں جس طرح نماز کے بارے میں حکم ہے، جس طرح زکوٰۃ کے بارے میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے، جس طرح روزوں کے بارے میں حکمِ ربّانی ہے، بالکل اسی طرح زبان کے استعمال کا بھی ذکر ہے، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ اور دیگر عبادات کی بجا آوری سے جس طرح انسان کی زندگی میں نکھار آتا ہے اسی طرح زبان کے صحیح استعمال سے بھی اس کے جملہ لمحات ِزیست مرصعّ ومزیّن ہوجاتے ہیں، اور وہ اپنی زندگی کو معیاری بنانے میں کامیاب و کامران ہو جا تا ہے۔
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلمنے ارشاد فرمایا کہ ’’جو مجھے جوکچھ دونوں جبڑوں کے درمیان ہے اس کی اور جو دونوں ٹانگوں کے درمیان میں ہے اس کی ضمانت دے دے میں اس کو جنت کی ضمانت دیتا ہوں‘‘، آپ صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلمکے اس فرمان سے یہ بات مترشحّ ہورہی ہے کہ زبان کا صحیح استعمال انسان کی اُخروی زندگی میں باعث نجات ہے، یہ بات زبانِ زدِ عام ہے کہ یہی زبان انسان کو شاہسوار بنا دیتی ہے، اور یہی زبان انسان کو خس و خاشاک سے بھی ادنیٰ بنا دیتی ہے، یہ زبان انسان کو انعام و کرام سے بھی نوازتی ہے، اور یہ زبان انسان کے گلے میں جوتوں کا ہار بھی ڈلوا دیتی ہے۔ یہ زبان بد زبان کو معاشرے کا ناسور بنادیتی ہے اور خوش گفتار کے سینے پرعظمتوں اور رفعتوں کے تمغے سجادیتی ہے۔
حدیث رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم ہے کہ’’ مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں‘‘ اگر ایک انسان اپنی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان کو تکلیف پہنچارہا ہے تو وہ گوشت پوست کا چلتا ہوا شیطان نما انسان تو نظر آ سکتا ہے، لیکن ایک مسلمان تصور نہیں کیا جاسکتا، حضرت عمر فاروق صنے ارشاد فر مایا کہ’’ اگرتم کسی کے اخلاق دیکھنا چاہتے ہو تو اس کو غصے کی حالت میں دیکھو‘‘ کہ وہ کس طرح اپنی زبان کا استعمال کر رہا ہے۔انسان گھر میں ہو ، بازار میں ہو، مسجد میں ہو، جہاں کہیں بھی ہو اپنی زبان کی بدولت اپنا لوہا منواتا ہے، گالی گلوچ نکالنے والا شخص، واحیات بکنے والا طالب علم ، تبّرے بولنے والا ذی روح انسان ، سبُّ وشم کرنے والا خوش پوش انسان نام کا تو انسان ہوسکتا ہے لیکن حقیقت میں وہ انسانیت کے حروف ابجد سے بھی نا آشنا ہوتا ہے۔ زبان درازشخص کبھی معزز نہیں ہوسکتا۔
کہاوت مشہور ہے کہ ہاتھ اور اوزار سے لگایا ہوا زخم مندمل ہو جاتا ہے لیکن زبان سے لگایا ہوازخم نہ صر ف مجروح کو مرغ بسمل کی طرح تڑپاتا ہے بلکہ قبرکے دہانے تک ساتھ جا تا ہے۔ صرف ضرورت کے وقت زبان کھولنا ، اہل علم کا، اہلِ دانش کا ، سلف صالحین کا اور اہلِ طریقت کا وتیرہ رہا ہے ، زبان کے استعمال سے ہی انسان اپنی حماقت اور صلاحیت دیگر افراد پر آشکارا کر دیتا ہے۔ شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ جب تک انسان زبان نہیں کھولتا اُس کے عیب اور محاسن چھپے رہتے ہیں۔ تاریخ کی ورق گردانی سے پتہ چلتا ہے کہ جن نابغہ ٔروزگار ہستیوں نے جسم کے اس اہم ٹکڑے اور جبڑے کا استعمال سوچ سمجھ کر کیا اہلِ دنیا نے ان کی عظمتوں کو سلام پیش کیا۔
اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ اس پرآشوب دور میں زبان کا استعمال سوچ سمجھ کر کیا جائے۔ گالی گلوچ اور بدزبانی سے گریز کیا جائے اور حضور صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلم کے فرمان اقدس کے مطابق’’ جو خاموش ہو اوہ نجات پا گیا‘‘ چپ رہا جائے اسی میں ہماری دنیوی و اُخروی کامیابی ہے۔
تا مرد سخن ناگفتہ باشد
عیب و ہنرش نہفتہ باشد

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...