Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین |
حسنِ ادب
نگارشات راشد: سکول ، کالج اور مدارس کے طلبا و طالبات کے لیے انمول مضامین

تعلیمی انقلاب تقاضائے وقت
ARI Id

1689956699836_56117706

Access

Open/Free Access

Pages

214

آدمی ہیں بے شمار مگرانسان کوئی نہیں
بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا
آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا
اس کائنات میں رنگینیاں ہی رنگینیاں ہیں، کہیں صحراء ہیں کہیں دریا ہیں، کہیں شجر ہیں تو کہیں حجر ہیں ،کہیں ندی نالے ہیں جو موتیوں کی طرح چمکنے والے پانی کو کھیتوں کھلیانوں میں پہچانے کے لیے رواں دواں ہیں، کہیں فلک بوس پہاڑ ہیں جو سیاحوں کی نظر اپنی جانب مبذول کروارہے ہیں۔ فلک پرکواکب اپنی سج دھج دینے سے موجود ہیں ، ماہتاب و آفتاب مفوضہ فریضہ سرانجام دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
جملہ مخلوقات اپنی اپنی جگہ پر انتہائی اہمیت کی حامل ہے لیکن’’ احسن تقویم‘‘ اور اشرف المخلوقات کا تاج اللہ تعالیٰ نے انسان کے سر سجایا ہے ، شرف انسانی کی خلعت فاخرہ انسان ہی نے زیب تن کی ہے۔ میدان شرف و بزرگی کا شاہسوار انسان ہی کو بنایا ہے، آسمانِ رفعت کا آفتاب و ماہتاب انسان ہی ہے۔ انسان جب انسانیت کی خصوصیات سے مزیّن ومرصعّ ہوتا ہے تو فرشتوں کو اس پر رشک آتا ہے۔ بقول شاعر
فرشتے سے بہتر ہے انسان بننا!
مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ
انسان کا مادہ انس ہے، جس کا مفہوم محبت پیار اور خلوص نکلتا ہے، اگر کوئی بظاہر انسان دکھائی دے رہا ہے، اس کے اعضائے جسمانی اس کے انسان ہونے پر دلالت کر رہے ہیں، دیکھنے والی دو آنکھیں ، سننے والے دوکان اور بولنے والی زبان یہ سب اعضاء اس کے انسان ہونے کا پتہ بتارہے ہیں کہ یہ انسان ہے ،لیکن اہل لُب کے نزدیک وہ انسان انسان نہیں جس کی شکل و صورت انسانوں والی ہو بلکہ وہ انسان انسان ہے جس کے کام انسانوں والے ہوں اور جو انسانیت کی معراج پر فائز ہو، صاف ستھرا لباس ہے، قد کاٹھ مناسب ہے، چال ڈھال متوازن ہے، نشست و برخاست معقول نظر آتی ہے، انداز گفتگو درست اور صائب ہے لیکن اندر نفاق ہے، منافقت کا مرقعّ ہے، افراء واقرباء اس سے نالاں ہیں، دوست و احباب کے ساتھ اس کا رویہ معاندانہ ہے۔ گھر میں اس کا معیار کا پیمانہ رو بہ زوال ہے، تو ایساشخص ایک آدمی تو کہلا سکتا ہے انسان کہلانے کا سزاوار نہیں۔ جو شخص فخروغرور کو روا گردانتا ہے ،رعونت اور فرعونیت اس کی سرشت میں شامل ہیں، بغض وحسد اس کی گھٹی میں موجود ہے ، غیبت و چغلی کرنا اس کا معمول ہے، دروغ گوئی اور کذب بیانی اس کی عادات ِثانیہ بن چکی ہے، والدین کی نافرمانی، اور بزرگوں کی بے ادبی کو وہ فخر یہ پسند کرتا ہوں تو ایسا شخص آدمی تو ہو سکتا ہے انسان نہیں ہوسکتا، عظیم انسان اور نابغۂ روزگار لوگ بھی کبروغرور کے پاس بھی نہیںپھٹکتے لیکن کچھ خود ساختہ اور ریا کار قسم کے لوگ اپنے آپ کو بڑا تصور کرنے میں شب وروز ایک کر دیتے ہیں۔ اور دیگر سادہ لوح انسانوں کو حقیرسمجھتے ہیں۔ یہی لوگ اصل میں انسان نما حیوان ہوتے ہیں جو بنی نوع انسان کور رنج والم اور دکھ پہنچانے میں ہمیشہ کمر بستہ رہتے ہیں۔
زاہد نگاہِ کم سے کسی رِنْد کو نہ دیکھ
کیا جانے اُس کریم کو تُو ہے کہ وہ پسند
جب اس عالمِ رنگ و بو میں نظر دوڑاتے ہیں ، تو آدمیوں کا جم ِغفیر اور سیلاب نظر آتا ہے۔ کوئی نہ کوئی کسی نہ کسی شعبہ سے وابستہ ہے، شعبہ سیاسیات ہو یا معاشیات، اقتصادیات ہو یا نفسیات ہر جگہ لوگوں کا ایک اژدہام نظر آتاہے۔ لیکن جب ان کے قول وفعل میں تضاد نظر آتا ہے، ان کے ظاہر اور باطن میں تفافت دکھائی دیتا ہے، ان کی منافقت مترشحّ ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ تو پھر زبان دل کی رفاقت میں یہ پکاراُٹھتی ہے کہ’’ آدمی ہیں بے شمارمگر انسان کوئی نہیں‘‘
قلت معدوم کے ضمن میں گردانی جاتی ہے۔ اگر چہ مایوسی نہیں شجر اُمید کے سائے کے متلاشی ہیں اور انسانیت کی خلعت فاخرہ زیب تن کرنے والی نا بغۂ روزگار ہستیوں کے وجود کا یکسر انکار نہیں ہے تا ہم معاشرے کے آنگن میں انسانیت کے تاج سے مزیّن لوگوں کی اشد ضرورت ہے تا کہ ملّت میں ، قوم میں، معاشرے میں عظیم لوگوں کا وجود انسانیت کے گلشن میں بادِنسیم کے جھونکوں کا سبب بن سکے۔ میدانِ انسانیت کے شاہسوار معاشرے کے ماتھے کا جھومر ہوتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...