1695203136242_56118277
Open/Free Access
41
خلاصہ بحث
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جس میں مختلف انداز واسالیب کا ذکر کیا گیا ہے تاکہ انسانی نفوس پر کلام گراں نہ گذرے۔مختلف اسالیبِ قرآنی میں سے ایک اسلوب اسلوب ِاستفہام ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے مختلف سوال فرماتے ہیں جو کہ مختلف نوعیت کے حامل ہوتے ہیں۔ ان سوالات کی آیات کو آیاتِ استفہام کہا جاتا ہے ، جن میں کئی ایک مصلحتیں پوشیدہ ہیں ۔کہیں انسان کو ڈرانے کے لئے سوال ہے تو کہیں باطل کا رد کرنے کے لئے ،کہیں بغرض توبیخ کے ہے تو کہیں تشویق کی غرض سے، الغرض استفہامی اسلوب کو متعدد مقامات پر متعدد مقاصد کیلئے لایا گیا ہے۔فصل ہذا میں استفہام کے لغوی واصطلاحی معنی بیان کرتے ہوئے ادوات استفہام کی وضاحت کی گئ ہے اور قرآن کا استفہامیہ اسلوب بیان کیا گیا ہے آیات استفہام کی تعداد اور جن سورتوں میں یہ وارد ہوئیں ہیں انکی تعداد بیان کی گئی ہے اور تفاسیر کی روشنی میں آیات استفہام کا تحقیقی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔قرآن مجید میں کل نو(۹) ادواتِ استفہام کو ذکر کرتے ہوئے قرآن مجید کی چھیانوے (۹۶) سورتوں میں کل آٹھ سو چونسٹھ (۸۶۴) آیات میں استفہامی اندازِ بیان کو استعمال کیا گیا ہے۔
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |