1695203136242_56118281
Open/Free Access
45
مولانا مودودیؒ جس گھرانے سے تعلق رکھتے تھے وہ گھرانہ نہایت مذہبی تھا ۔والد خود مذہبی تعلیم دیتے تھے۔انھوں نے اپنی اولادکو شرفاء میں مروج علوم (ماسوائے انگریزی) عربی ،فارسی اردوزبان وادب سےآراستہ کیا ۔ مولانا مودودی ؒنے نوعمری میں عربی زبان میں خاص مہارت حاصل کرلی تھی ۔چنانچہ قاسم امین کی کتاب " الامراۃ الجدیدہ" کاعربی سے اردوترجمہ انھوں نے چودہ سال کی عمرمیں کردیاتھا ۔[ ]
نوسال کی عمرتک آپ کی تعلیم گھرپرہوئی۔اس کے بعد مدرسہ فرقانیہ اورنگ آباد کی جماعت رشیدیہ میں داخل ہوئے۔۱۹۱۴ء میں مولوی کاامتحان پاس کیااس کے بعد حیدرآباد کے دارالعلوم میں داخلہ لیا ۔ اسی اثنا میں چھ ماہ بعدوالد بیمار ہوئے آپ کی تعلیم منقطع ہوگئی ۔مختصر علالت کے بعد والدخالق حقیقی سے جاملے ۔چنانچہ حفظ الرحمٰن احسن کے مطابق ۱۳تا ۱۴سال کی عمرمیں مولانا نے سکول چھوڑدیاتھا ۔ بعدازاں انھوں نے اپنی ذاتی کوشش سے علوم وفنون کی تحصیل کاسلسلہ جاری رکھا۔ چودہ برس کی عمرمیں مولانا نے انگریزی سیکھناشروع کی اورایک سال کے دوران ہی اتنی استعداد پیداکرلی کہ ہرقسم کی علمی اورفنی کتابوں کاانگریزی میں مطالعہ کرنے کے قابل ہوگئے ۔[ ]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |