Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

قرآن مجید کا استفہامی اسلوب: تدبر قرآن، ضیاء القرآن، معارف القرآن اور تفہیم القرآن کا تجزیاتی مطالعہ |
Asian Research Index
قرآن مجید کا استفہامی اسلوب: تدبر قرآن، ضیاء القرآن، معارف القرآن اور تفہیم القرآن کا تجزیاتی مطالعہ

تصنیفی وصحافتی زندگی کاآغاز
ARI Id

1695203136242_56118282

Access

Open/Free Access

Pages

46

۱۹۱۸ ء میں وہ بجنور میں اپنے بڑے بھائی ابو الخیر کے پاس چلے گئے۔جہاں انہوں نے صحافت کو بطورپیشہ اپنا لیا۔۱۹۱۹ ء میں جبل پور چلے گئے جہاں انہوں نےکانگرس کے پرچہ ہفت روزہ تاج میں کام شروع کردیا اور ۱۹۲۰ ء تک مدیر کے فرائض انجام دیے۔[[1]]

مولانا کچھ عرصہ تحریک ہجرت میں بھی کام کرتے رہے۔ یہ ۱۹۲۱ ء کا زمانہ تھا کہ مولانا مودودی کا تعارف جمعیت العلمائے ہند کے قائدین مولانا مفتی کفایت اللہ اور مولانا احمد سعید سے ہوگیا۔ وہ مولانا کی صلاحیتوں سے بے حد متاثر ہوئے ۔اور انھیں جمیعت کے اخبار "مسلم" کی ادارت کی ذمہ داریاں سونپ دیں جو انہوں نے ۱۹۲۴ ء تک نبھائیں ۔[[2]]بعد ازاں جب مسلم الجمیعۃ بن گیا تو اس میں مولانا ادار ت کے فرائض انجام دیتے رہے ۔مولانا نے ۱۹۲۵ میں الجمیعۃ کے اداریوں میں "اسلامی قوت کا اصلی سر چشمہ " کے عنوان سے مسلسل مضامین شائع کیے جنھیں شبیر نیاری نے مرتب کیا ۔ ان مضامین کو کتابی شکل میں شائع کیا جس کا نام " اسلام کا سر چشمہ قوت"ہے ۔اس کتاب کے شائع ہونے سے پہلے "الجہاد فی الاسلام " کو ہی مولانا کی پہلی تصنیف خیا ل کیا جاتا ہے ۔[[3]]



[[1]]         ایضا ً۔

[[2]]          عبدالعزیزبلوچ، مفسرین عظام اوران کی تفسیری خصوصیات ، اسلامک پبلی کیشنز، لاہور، ص۱۹۸۔

[[3]]         فقیرمحمد ،اصول تفسیر وتاریخ تفسیر ،ترجمان القرآن، لاہور،۲۰۰۰ء، ص۱۳۳

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...