Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

قرآن مجید کا استفہامی اسلوب: تدبر قرآن، ضیاء القرآن، معارف القرآن اور تفہیم القرآن کا تجزیاتی مطالعہ |
Asian Research Index
قرآن مجید کا استفہامی اسلوب: تدبر قرآن، ضیاء القرآن، معارف القرآن اور تفہیم القرآن کا تجزیاتی مطالعہ

مفتی محمد شفیع ؒ
ARI Id

1695203136242_56118306

Access

Open/Free Access

Pages

143

مفتی محمد شفیع ؒ

 مفتی شفیعؒ کا آبائی وطن دیوبند ہے، جو ضلع سہارنپور یوپی میں برصغیر کا مشہور ترین قصبہ ہے یہیں آپ کی ولادت۱۳۱۴ھ میں ہوئی شمسی حساب سے یہ جنوری ۱۸۹۷ء تھا آپ کے والد محمد یسین بہت بڑے عالم دین تھے آپ کے دادا نے آپکا نام محمد مبین رکھا لیکن آپ کے والد بزرگوار محمد یسین نے ولادت کی اطلاع کا خط اپنے شیخ گنگوہیؒ کو لکھا تو انہوں نے جواب میں نام محمد شفیع تجویز کیا۔

تعلیم و تربیت

”قرآن کی تعلیم سے فراغت کے بعد دارالعلوم ہی میں خط و املاء کی مشق اور فارسی کی تمام مروجہ کتابوں کی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی حساب اور فنون ریاضی اقلیدس وغیرہ اپنے چچا منشی منظور احمد ؒ سے پڑھے عربی نحو و صرف اور فقہ کی ابتدائی کتابیں بھی فصول اکبری،ہدایۃ النحو اورمنیۃ المصلی اپنے والد سے ہی پڑھیں اس طرح تعلیم قرآن کے بعد تقریباً پانچ سال فارسی، ریاضی وغیرہ کی پوری تعلیم اور عربی کی ابتدائی کتب میں صرف ہوئے۔“ [[1]]

۱۳۳۰ھ میں سولہ سال کی عمر میں اصول فقہ اور ادب کی کتابیں دارالعلوم کے درجہ عربی میں باقاعدہ داخلہ لے کر شروع کیں۔

شیخ الہند سے استفادہ اور اصلاحی تعلق

 مفتی شفیع اپنے والد کے ساتھ بچپن سے ہی ان کو خدمت میں حاضر ہوا کرتے تھے۔

 

انور شاہ کشمیری سے استفادہ اور دورہ حدیث

 ۱۳۳۵ھ میں مفتی شفیع نے دورہ حدیث انور شاہ کشمیری ؒ کے سامنے کیا فلسفہ کی بعض کتابیں بھی انہی سے پڑھیں رد قادیانیت کا جو کام شاہ صاحب نے شروع کیا اس میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اسی موضوع پر کئی کتابیں ختم نبوت مسیح و موعود کی پہچان بھی تالیف کیں طالب علمی کے بعد تدریس و تصنیف میں بھی شاہ صاحب سے استفادہ لیا۔

تحصیل علوم سے فراغت اور مشغلہ تدریس

۱۳۳۵ھ میں دورہ حدیث کیا کچھ فن کی کتابیں بھی پڑھیں ۱۳۳۶ھ میں درس نظامی کی مکمل تعلیم سے فارغ ہوگئے اسی سال کچھ اسباق پڑھانے کا بھی موقع ملا۔

تدریسی کارنامے

 دارالعلوم دیو بند میں تدریس کا سلسلہ ابتدائی کتابوں سے شروع کیا پھر سالہاسال سب درجات کے علوم وفنون پڑھائے حدیث کے حوالے سے اور اس مدرسہ میں پہلے موطا امام مالکؒ کا درس دیا پھر حدیث کی دوسری کتابیں بھی پڑھائیں۔

تلامذہ

 مفتی شفیع ؒ کے مشہور تلامذہ سید محمد یوسف بنوری، مسیح اللہ خان، مولانا عبد الحق، قاری فتح، محمد پانی پتی مفتی، رشید احمد لدھیانوی، سید نور الحسن، بخاری قاری، رعایت اللہ، غلام محمد، تقی عثمانی، مفتی محیی الدین رحمتہ اللہ عنہم وغیرہ شامل ہیں۔



[[1]]       عثمانی، مفتی رفیع ،حیات مفتی اعظم، ادارہ معارف کراچی، ۱۱۰۲ء، ص ۳۳۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...