1695203136242_56118315
Open/Free Access
205
حالات زندگی
اصلاحی کا تعلق اعظم گڑھ کی مشہور برادری پچمیل سے تھا جس میں غالب اکثریت نو مسلم راجپوتوں کی ہے۔[[1]] اصلاحی کا خاندان درمیانے درجے کا زمینددار تھا۔ امین احسن کے والد مرتضیٰ ولد وزیرعلی ایک دین دار نیک سیرت اور معزز آدمی تھے۔ اصلاحی کا آبائی گاؤں بمہور(اعظم گڑھ(یو۔پی) سے چار میل کے فاصلے پر دریائے ٹونس کے کنارے پر واقع تھا۔[[2]]
ولادت
امین احسن کی درست تاریخ پیدائش محفوظ نہیں کیونکہ اس وقت تاریخ پیدائش کے اندراج کی طرف توجہ نہیں ہوتی تھی البتہ اصلاحی کی پیدائش کا سال ۱۹۰۴ء ہے۔[[3]]
ابتدائی تعلیم
اصلاحی نے ابتدائی تعلیم گاؤں کے مکتب سے حاصل کی سرکاری مکتب میں ان کےاستاد بشیر احمد جبکہ دینی مکتب میں فصیح احمد کے شاگرد بنے ۔یہاں سے انہوں نے قرآن مجید اور فارسی کی تعلیم حاصل کی۔
اعلیٰ تعلیم
شبلی نعمانی جب علی گڑھ، دیوبند اور ندوۃ العلماء لکھنو سے ان مقاصد کے حصول کےلیے مایوس ہوئے جو اسلام کی نشاۃ ثانیہ کےلیے ان کے پیش نظر تھے تو پھرایک طرف انہوں نے دارالمصنفین اعظم گڑھ پر توجہ دی تو دوسری طرف مدرستہ الاصلاح سرائے میر کو مرکز تعلیم بنانے کی جدوجہد کی تاکہ ان مقاصد کو حاصل کیا جاسکے جو دینی اور دنیاوی تناظر سے قابل قبول ہوں۔
۱۹۱۴ء کے اوئل میں جب شبلی نعمانی ہر طرف سے کٹ کر اعظم گڑھ میں معتکف ہوگئے تو انہوں نے مدرسہ کی بہتری کی طرف توجہ کی ایک طرف تو انہوں نے حمیدالدین فراہی کو مدرسہ کی سرپرستی کی دعوت دی تو دوسری طرف اپنے ایک لائق شاگرد شبلی متکلم ندوی کو مدرسہ کا مہتمم مقرر کیا۔[[4]]
تلمیذیت فراہی
۹ جنوری ۱۹۱۵ء کو اصلاحی کو مدرسۃ الاصلاح سرائے میر میں داخل کرادیا گیا۔اس مدرسہ کو حمیدالدین فراہی اور شبلی جیسے نابغہ عصر کی سرپرستی حاصل رہی۔[[5]]
بقول سید سلمان ندوی:
" بلگرامی نے چار برس تک مدرسہ سرائے میر میں رہ کر زیر تربیت چند اچھے لڑکے پیدا کیے جن میں سے ایک آدمی امین احسن اصلاحی ہیں "۔[[6]]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |