Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نقش فریادی جولائی تا ستمبر 2022 |
پنجاب لٹریری فورم
نقش فریادی جولائی تا ستمبر 2022

غزل
Authors

ARI Id

1695778069724_56118369

Access

Open/Free Access

Pages

۱۱۱

جو تیری یاد کبھی انتہا اٹھاتی تھی،
تمہارے ہجر میں وہ لان بھی ہے افسردہ،
چراغِ راہ تھے جب، روشنی لٹاتے تھے،
بلا کا صبر ، سماعت اٹھاۓ پھرتی تھی،
ہماری آنکھ اب اس آنکھ کو ترستی ہے،
جو سحر دم تری خوشبو میسر آتی تھی،
جو لمحہ بھر کو کبھی تم سے روٹھ جاتے تھے، خدا سے مانگنا ہوتا تھا جب بھی تیرے لئے،
               

 

تو سانس سانس نئی ابتدا اُٹھاتی تھی۔
کہ جس کی گھاس ترا نقشِ پا اُٹھاتی تھی۔
تو کتنے ناز ہمارے ہوا اٹھاتی تھی۔
تمہاری خامشی سے بھی صدا اٹھاتی تھی۔
جو بے تردد و کوشش حیا اٹھاتی تھی۔
وفور-شوق سے اس کو صبا اُٹھاتی تھی۔
چہار سمت سے ہم کو فنا اُٹھاتی تھی۔
ہمارے ہاتھوں کو فوراً دعا اُٹھاتی تھی۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...