Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

نقش فریادی جولائی تا ستمبر 2022 |
پنجاب لٹریری فورم
نقش فریادی جولائی تا ستمبر 2022

غزل
Authors

ARI Id

1695778069724_56118371

Access

Open/Free Access

Pages

۱۱۲

اگرچہ ہے جہان- فن، ستم خانہ سا لگتا ہے
مجھے کوئی بتائے یہ، محبت ہے کہاں ملتی
یہ دل جس کو خدا نے آپ اپنا گھر بنایا ہے
نہ آنے کی خوشی اس میں  نہ جانے کی خوشی اس سے
بھلے آباد ہو دنیا بھلے میلے ہوں ہر جانب
نہ ہی رسم و رہ- الفت نہ رشتوں میں ہی طاقت ہے
بڑی ویرانیاں ہر سو ،فریحہ ہو کا عالم ہے

 

یہاں جو دیکھتا ہے خواب دیوانہ سا لگتا ہے
کوئی جو ڈھونڈنے نکلے تو افسانہ سا لگتا ہے
مگر جو جھانک کر دیکھوں تو بت خانہ سا لگتا ہے
یہ عالم سچ میں ایسا ہے کہ میخانہ سا لگتا ہے
کسی کا دل جو ٹوٹا ہو تو ویرانہ سا لگتا ہے
جسے بھی غور سے دیکھو وہ بیگانہ سا لگتا ہے
خوشی کا ایک لمحہ بھی تو نذرانہ سا لگتا ہے

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...