Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > نقش فریادی اکتوبر تا دسمبر 2022 > اردو شاعری میں مغربی تہذیب کا تذکرہ

نقش فریادی اکتوبر تا دسمبر 2022 |
پنجاب لٹریری فورم
نقش فریادی اکتوبر تا دسمبر 2022

اردو شاعری میں مغربی تہذیب کا تذکرہ
Authors

ARI Id

1695781004291_56118384

Access

Open/Free Access

اردو شاعری میں مغربی تہذیب کا تذکرہ

                                                ڈاکٹر عبدالمنان چیمہ

برصغیر پاک و ہند میں اسلامی تہذیب و تمدن رائج   میں اردو زبان  و ادب نے جان دار اور شان دار کردار ادا کیا۔  آج کل پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا ہمارے معاشرے میں مغربی تہذیب و تمدن  سرایت کرنے  میں کلیدی  کردار ادا کر رہا ہے ۔ یہ بات عیاں ہے کہ ٹی وی ، انٹرنیٹ ، موبائل استعمال کرنے کے بعد نماز، روزہ اور دین اسلام کی طرف رجحان کم اور شیطان کی طرف زیادہ ہو جا تا ہے یہی وجہ ہے کہ فارغ اوقات میں قرآن و حدیث کے مطالعہ کی بجائے فلم دیکھنے کو جی چاہتا ہے ۔ مغربی تہذیب و تمدن کی مصنوعی روشنیوں نے مسلمانوں کی نوجوان نسل کے ایمان کو راکھ کر دیاہے ۔ مغربی تہذیب کے پھیلاؤ نے نوجوان کی سوچ کو کیمو فلاج کر دیا ہے ۔اسلام کسی ایسی تہذیب و ثقافت اپنانے کی اجازت نہیں دیتا جو معاشرے میں فساد کا باعث ہو ۔ معاشرہ میں مغربی تہذیب کا قلع قمع  کرنا وقت کی پکار ہے۔ عصر حاضر میں اسلام پر عمل پیرا ہو کر مغربی تہذیبی و ثقافتی یلغار کا مقابلہ کیا  جاسکتا ہے۔ مغربی تہذیب و تمدن کا اثر ونفوذ سب کے سامنے ہے۔ہمارے معاشرے میں معاشی و سماجی نظام کا عدم استحکام سے دوچار ہونا اس کی جیتی جاگتی مثال ہے۔

  ہمارے ملک میں انگزیر ی زبان و ادب   اور مغربی تہذیب کا اثر و نفوذ بڑھتا جارہا ہے۔اردو زبان  پاکستان کی قومی زبان ہے جس نے  جنوبی ایشیا میں  اسلام کی اشاعت  و تبلیغ میں جاندار کردار ادا کیا ہے ۔ اردو ز بان و ادب کے فروغ سے مغربی طرزِ حیات کے بڑھتے ہوئے رجحان کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ ہمارے معاشرےمیں  مغربی تہذیب و ثقافت کو قابل قبول  بنایا  جارہا ے  حالانکہ مغربی تہذیب و ثقافت معاشرتی و سماجی اعتبار سے  کھوکھلی اور ناپائیدار ہے۔ اردو ادب کے بہت سےمشاہیر اور شعرا ء نے مغربی  تہذیب کی سماجی  تباہ کاریوں  کو اپنی شاعری کا موضوع بنا ناخوش آئند ہے۔

 امینِ حزیں سیالکوٹی مغربی تہذیب کے  شدید مخالف تھے۔ ان کی خواہش تھی  کہ مسلمان  اسلامی تہذیب و ثقافت  اپنائیں تاکہ دونوں جہانوں میں کامیاب و کامران ہو سکیں۔ امینِ حزیں اپنی شاعری میں جگہ جگہ تہذیبِ مغرب کو تنقید کا نشانہ بناتے  ہیں۔اس حوالے سے کچھ اشعار ملاحظہ ہوں:

تہذیبِ فرنگ ہے سکوں سوز
اﷲ اس آگ سے بچائے !
بد بخت بلا کی ہے بد آموز
اس کا نہ کوئی فریب کھائے !
ہر لمحہ عزیز اپنا ہی سود!
ہر لحظہ مفادِ خویش در پیش!
ہر وقت زباں پہ مدح اپنی
تہذیبِ فرنگ ہے "عدو کیش"
بد بخت ہے خود غرض بلا کی
اسلام ہدف ہے ‘‘ناسزا’’ کا
یہ چاہتی ہے۔ یہی نعوذ باﷲ
مٹ جائے جہاں سے گھر خدا کا

 مولانا ظفر علی خان اپنی شاعری میں مغربی تہذیب کو ہدفِ تنقید بناتے ہیں۔ وہ قادیانیوں کو مغربی تہذیب کا شاخسانہ قرار دیتے ہیں ۔اس حوالے سے کچھ اشعار ملاحظہ ہوں:

حقیقت قادیاں کی پوچھ لیجئے ابنِ جوزی سے
نکو کاری کے پردے میں سیہ کاری کا حیلا ہے

یہ وہ تلبیس ہے ابلیس کو خود ناز ہے جس پر
مسلمان کو اس رندے نے اچھی طرح چھیلا ہے

پلی ہے مغربی تہذیب کی آغوش عشرت میں
نبوت بھی رسیلی ہے پیغمبر بھی رسیلا ہے

آغا وفا مسلمانوں کے سامنے  مسلم تہذیب و تمدن کے سنہری  دور کو پیش کرتے ہیں اور  اسلامی تہذیب ہر لحاظ سے غالب تھی ۔ مگر آج مغربی تہذیب و تمدن کی  چمک دھمک  نے انھیں مغربی تہذیب کا دلدادہ  بنا دیا ہے۔مسلم امہ مغرب کے سامنے معذرت خوانہ رویہ اپنائے ہوئے ہے۔ آغا وفا مسلمانوں کے اس کربناک حالت پر اظہار افسوس کرتے دکھائی دیتے  ہیں:اس حوالے سے کچھ اشعار ملاحظہ ہوں:

دھوم تھی جن کی کشور کشائی کی وفا
ان کے ہاتھوں میں ہے اٹیم بم کے بدلے اب غلیل

اک قدم اپنی مرضی سے اٹھا سکتے نہیں
دستِ امریکہ میں ہے مسلم ممالک کی نکیل

علامہ اقبال عظیم حکیم الامت اور عظیم مسلم مفکر ہیں۔اقبالؒ جہاں اسلامی تہذیب کے درخشاں پہلو اجاگر کرتے ہیں وہیں مغربی تہذیب کے عیوب و معائب کا بھی تذکرہ کرتے ہیں۔اقبال ؒ کی شاعری کا بڑا ہدف مغربی تہذیب و ثقافت ہے۔اقبال  کی  شاعری کا بڑا حصہ مغربی تہذیب پر تنقید پر مشتمل  ہے۔

اس حوالے سے کچھ اشعار ملاحظہ ہوں:

حقیقتوں پہ ہے مبنی یہ بات اے اقبال
ملی ہے مغربی تہذیب میں ہمیں تو پناہ

حدیث ساغر و مینا ہو جب متاعِ حیات
کہاں سے آئے صدا لا الہ الا اللہ

ہمارا دل نہ کیوں تہذیب نو سے روشنی لیتا
نئی تعلیم سے آنکھیں چُرا لینا تھا نادانی

نہ کیوں دل جلوہ افرنگ سے مسحور ہو جاتے
فرنگی شیشہ گر کے فن سے پتھر ہو گئے پانی

فساد قلب و نظر ہے فرنگ کی تہذیب
کہ روح اس مدنیت کی رہ سکی نہ عفیف

تم نے دیکھا نہیں یورپ کا جمہوری نظام
چہرہ روشن، اندرون چنگیز سے تاریک تر

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...