Home > نقش فریادی جنوری تا مارچ 2023 > شفیق آصف
شفیق آصف
Chapter Info
ARI Id
1695781782714_56118451
Access
Open/Free Access
Pages
109
آؤ خود کو ڈھونڈتے ہیں،،
جانے کب سے کھو چکا ہوں شہر میں
جانے کب سے اپنا چہرہ ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں
شہر کے ان راستوں میں
کس قدر تنہائی ہے
ہر کوئی تنہائیوں کی
بھیڑ میں کھویا ہوا ہے
یوں تو سورج کا اجالا ضوفشاں ہے
پھر بھی گلیوں میں ابھی تک
تیرگی سی ہے رواں
ایسے عالم میں بھلا ہم
کیسے ڈھونڈیں خود کو اپنے شہر میں
شہر اپنا ہےمگر ہم
ڈھونڈتے پھرتے ہیں خود کو
جانے کب دیکھیں گے ہم اک آشنا چہرہ کوئی
گر یہاں کوئی ہمارا آشنا چہرہ نہیں تو
آؤ خود کو ڈھونڈ لیں
آؤ خود کو دیکھ لیں
شہر کی اس بھیڑ میں
Table of Contents of Book
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...
Similar News
Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...