1707476245802_56118806
Open/Free Access
64
لغوی معنی :خون بہا ادا کرنا دیت کہلاتا ہے ،جیسا کہ ابن فارس لکھتے ہیں
الواو والدال والحرف المعتل: ثلاثُ كلماتٍ غير منقاسة: الأولى وَدَى الفرسُ ليَضرِبَ أو يبول، إذا أدْلَى. ومنه الوَدْي: ماءٌ يخرج من الإنسان كالمَذْي. والثانية: وَدَيْتُ الرّجلَ أُدِيهِ دِيةً.والثالثة: الوَدِيُّ: صِغار الفُسلان.وإذا هُمز تغيَّرَ المعنى وصار إلى بابٍ من الهَلاك والضَّياع. يقولون: المُوَدَّأة المَهْلَكة، وهي على لفظ المفعول به. ويقولون: ودَّأْتُ عليه الأرضَ، إذا دَفَنْتَه. ووَدَّأ بالقوم، إذا أرْدَاهم۔ 162
"مادہ " وَدَیَ " اور اس کے تین معنی ہیں جو جدا جدا ہیں پہلا معنی یہ ہے کہ گھوڑے نے ٹانگوں کو اکٹھا کیا کہ وہ مارے یا پیشاب کرے اور اسی سے ودی ہے جو انسان سے نکلتی ہے مذی کی طرح اور دوسرا معنی ہے کہ میں نے فلاں شخص کو خون بہا ادا کیا اور تیسرا معنی ہے دودھ پینے والے بچے اور جب یہ مہموز سے آئے تو اس کا معنی تبدیل ہو جائے گا یعنی ہلاک اور ضائع کرنے کے معنی میں آئے گا ہلاک ہونے والی چیز کو المھلکۃ کہتے ہیں۔یہ مفعول بہ کے وزن پر ہے اور کہتے ہیں کہ میں نے اسے زمین میں دفن کردیا اور ودا بالقوم کا معنی قوم کو ہلاک کر دیا ۔ "
قتل کے بدلے خون بہا ادا کرنے کو دیت کہتے ہیں، جیسا کہ ابن منظور کے نزدیک دیت سے مراد
"الدِّيةُ واحدة الدِّيات والهاءُ عوض من الواو تقول ودَيْتُ القَتِيلَ أَدِيةَ ديةً إِذا أَعطيت دَيَتَه واتَّدَيْتُ أَي أَخذتُ دِيَتَه وإِذا أَمرت منه قلت دِ فلاناً وللاثنين دِيا وللجماعة دُوا فلاناً۔"163
"الدِّيات کا واحد الدِّيةُ ہے اور ھا واو کے عوض میں ہے جیسے تو کہے کہ میں نے مقتول کا خون بہا ادا کیا ۔میں نے فلاں کی دیت وصول کی اور جب تو دیت دینے کا حکم کرے گا تو مخاطب مفر د کو کہے گا " دِ فلاناً " تو ایک شخص فلاں کو دیت ادا کر اور مخاطب تثنیہ کو " دیا "تم دو مرد دیت ادا کرو اور مخاطب جمع کو کہے گا " دُوا فلاناً " تم سب مر د فلاں کو دیت ادا کرو۔ "
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |