1707476245802_56118886
Open/Free Access
257
1۔عوام میں مذہبی جوش و جذ بہ کی قلت
پاکستان میں ابھی ایسا ماحول نظر نہیں آ رہا جو دینی احکام پر عمل درآمد کے لیے سازگار ہو۔ دینی احکام و اسلامی قوانین کا نفاذ اور ان پر عملدرآمد ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے ۔ اس ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے ہمت اور جذبہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ عوام میں وہ جذبہ اور حوصلہ ابھی ناپید ہے۔ یہ جذبہ اور حوصلہ پیدا کرنا صرف مذہبی و اخلاقی اداروں کا کام نہیں اور نہ صرف حکومتوں کا کام ہے ، بلکہ یہ ہم سب کا ہے ۔ ہم میں سے کتنے لوگ ایسے ہیں جو اپنے ذاتی مفاد ات کی وجہ سے شریعت سے پہلو تہی کرنا شروع کردیتے ہیں ؟ ایسے لوگ کتنے ہیں جو سال ختم ہونے پر رمضان شریف کا مہینہ شروع ہونے سے پہلے بینکوں سے رقم اس لیے نکلوا لیتے ہیں، تاکہ ان کا مال زکوۃ کی ادائیگی کے نتیجے میں کم نہ ہوجائے؟ ۔ کتنے لوگ ہیں جنہیں اگر کہا جائے کہ اس دوا ئی میں آپ کی بیماری کا علاج موجود ہے، لیکن اس میں شراب یا کوئی اور حرام مواد پایا جاتا ہے ، تو وہ اس سے رک جائیں؟۔ کسی بھی فلاحی اور جمہوری معاشرے میں اسلام کے عملی نفاذ کی اصل طلب اور جوش و جذ بہ عوام کی طرف سے ہونا چاہیے ۔ جب تک وہ اس بارے میں گرم جوشی اور طلب کا مظاہرہ نہیں کریں گے، اس وقت تک حدود و قصاص قوانین کے نفاذ میں صحیح پیش رفت نہیں ہو سکتی ۔
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |