1676046603252_54338551
Open/Free Access
28
مولانا شوکت علی مرحوم
اسی مہینہ کادوسرا المناک سانحہ مولانا شوکت علی خادم کعبہ کی وفات ہے، شوکت علی مرحوم ہندوستان کے اُن پرچند مسلمانوں میں ایک تھے جن کی شہرت نہ صر ف ہندوستان تک محدود ہے بلکہ دنیائے اسلام کے دوردراز گوشوں تک ان کانام عزت واحترام کے ساتھ لیاجاتاہے اوریہ واقعہ ہے کہ مرحوم بجا طور پر اس شہرت و احترام کے مستحق تھے، پچھلے چند برسوں کوچھوڑ کر بلاخوف تردید کہا جا سکتاہے کہ مرحوم کی زندگی قربانی، ایثار، ولولہ اورجوش عمل کے اعتبار سے مسلمانوں کے لیے قابل تقلید نمونہ تھی،جنگ طرابلس اورجنگ بلقان سے لے کراب تک ہندوستانی مسلمانوں کی اجتماعی اورسیاسی زندگی کے جتنے دور گذرے ہیں مرحوم کی خدمات اُن تمام دوروں میں اس قدر نمایاں اوراس قدر روشن ہیں جنہیں کسی طرح فراموش نہیں کیا جاسکتا’’علی برادران‘‘ہندوستان کی دوشخصیتوں سے مرکب ایک ایسی حقیقت کانام ہے جس کے زبان پرآتے ہی کرداروعمل اورشجاعت وبسالت کاایک سبق آموز نقشہ آنکھوں کے سامنے آجاتاہے۔
صد حسرت وافسوس کہ ہندوستان اپنے ایک جانباز،بہادر سپاہی اورپرانے خادم سے ہمیشہ کے لیے محروم ہوگیا۔انا ﷲ واناالیہ راجعون۔ حق تعالیٰ مرحوم کی خدمات کوقبول فرمائے اوردامانِ رحمت میں جگہ دے۔
[دسمبر۱۹۳۸ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |