Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء > محمد علی جناح [قائد اعظم]

وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء |
قرطاس
وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء

محمد علی جناح [قائد اعظم]
Authors

ARI Id

1676046603252_54338580

Access

Open/Free Access

Pages

49

محمد علی جناح
گزشتہ مہینہ جب کہ برہان کی کاپیاں پریس میں جاچکی تھیں مسٹر محمد علی جناح کے انتقال کی افسوسناک خبرملی۔ موصوف پاکستان کے معمار اولین اوراب اس کے قیام کے بعد اس کی ریڑھ کی ہڈی تھے اس بنا پر اہل پاکستان جتنا بھی غم اور ماتم کریں کم ہے لیکن اس سانحہ کاافسوس سب کوہی ہوا کیونکہ اگرچہ کچھ دن اوپر ایک برس ہواوہ ہم سے بچھڑ گئے تھے، تاہم تھے وہ معدن ہند کے ہی ایک گوہر آبدار اور ہندوستان کی شصت سالہ جدوجہد آزادی کی تاریخ کے صفحات ان کے ذکر سے بھی خالی نہیں ہیں۔
مرحوم کوعام طورپر ہندوؤں کادشمن سمجھا جاتاہے حالانکہ مسلمانوں کے قائد اعظم کا اُن پر ایک احسان ہی کیا کم ہے کہ جسے قدامت پرست ہندو خود چاہتے تھے مگرزبان سے اس کا اظہار تک نہ کرسکتے تھے وہ قائداعظم نے خودبخود کردیا یعنی ہندوستان کے آزاد ہونے کا وقت قریب آیاتوایک چھوٹا ساٹکڑا لے کریہ کہہ کر پوراملک ان کے حوالہ کردیا :
سپردم بتومایۂ خویش را
/تودانی حسابِ کم وبیش را
wاوریہاں کے مسلمانوں کوغیرموثرٔاقلیت میں تبدیل کرکے ایسا بے دست و پا بنادیا کہ اب ہندومہا سبھا تک کو ان تہی دستان قسمت پرغصہ آنے اوران کی طرف سے خوفزدہ ہونے کے بجائے ان پرترس آنے لگاہے :
کھیل ہیں دورِآسمانی کے
چنانچہ مرحوم کہابھی کرتے تھے کہ ’’ہندومجھ کواپنا دشمن سمجھتے ہیں لیکن اگر پاکستان بن گیا تووہ ہمیشہ میرے احسان مند رہیں گے اورمیرے مرنے کے بعد ان کومحسوس ہوگا میں ان کادشمن نہیں سچا دوست تھا۔‘‘
اس میں شبہ نہیں کہ مرحوم اپنی ذہانت وفطانت، قانونی اورپارلیمنٹری قابلیت و لیاقت،سیاسی سمجھ بوجھ،خوداعتمادی،قوت تحریر وخطابت،غیر معمولی قوت ارادی،مستقل مزاجی،حاضرجوابی، ان اوصاف وکمالات کے باعث عہد حاضر کے ایک بڑے آدمی تھے اورسیاسی لیڈر کی حیثیت سے ان کادامن سرکار پرستی کے داغ سے بالکل پاک بھی رہا۔ اس حیثیت سے اس دور کاکوئی مورخ ان کی شخصی عظمت کامنکر نہیں ہوسکتا، رہا یہ کہ ان کی سیاست اوران کی قابلیتوں کا اثرہند کے مسلمانوں پرکیا ہوا اور خود پاکستان کے مسلمانوں کے لیے مستقبل قریب میں کیا خطرات ہیں؟ تواب یہ وقت ان دلخراش باتوں کے ذکرکا نہیں ہے، جوہونا تھا وہ ہوچکا :
اس میں کچھ شائبہ خوبیِٔ تقدیر بھی تھا
بہرحال ہم کواپنے بھائیوں کے ساتھ ان کے اس حادثۂ المناک میں دلی ہمدردی ہے اوردعاہے کہ اﷲ تعالیٰ مرحوم کی خطاؤں سے درگزر فرماکر ان کی مغفرت فرمائے اور پاکستان اس حادثہ کے اثرات بد سے محفوظ رہے، پھلے پھولے ، ترقی کرے اوراپنے یہاں عدل وانصاف،حسن خلق و حسن عمل کورواج دے کر اپنے اوردوسرے کے لیے رحمت ثابت ہو۔ [اکتوبر۱۹۴۸ء]

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...