1676046603252_54338581
Open/Free Access
50
حاجی اسرار احمد
ندوۃ المصنفین کے حلقۂ احباب کے لیے اس ماہ المناک سانحہ حاجی اسراراحمد صاحب کی وفات ہے۔اکتوبر۱۹۴۹ء کے آخری سفرکلکتہ میں حاجی صاحب مرحوم سے ملاقات ہوئی تھی اورمیں ان کواچھا خاصا تندرست چھوڑ کرآیا تھا۔ اب عزیزم مولوی سعید احمد کے خط سے اچانک ان کے انتقال کی خبر معلوم ہوئی۔یوں تو دنیا گذشتنی اورگذاشتنی ہے۔یہاں جوآتاہے اُسے ایک نہ ایک دن رخصت بھی ہوجانا پڑتا ہے۔آنے اورجانے کا یہ عمل جب سے دنیا قائم ہے برابر جاری ہے لیکن جانے والوں میں بعض ایسے ہوتے ہیں جواپنے کردار، اخلاق اورعمل کی وجہ سے ایک خاص مقام کے مالک بن جاتے ہیں پھر جب وہ قانون فطرت کے مطابق سفرآخرت اختیار کرلیتے ہیں تو جو جگہ انھوں نے اپنے لیے بنائی تھی وہ خالی محسوس ہونے لگتی ہے۔یہ خلاء رخصت ہوجانے والے کی شخصیت کو یاد دلاتا رہتاہے اوراُس کی مفارقت کااحساس لوگوں میں بڑھ جاتا ہے۔
حاجی اسراراحمد صاحب مرحوم بھی ایسے ہی لوگوں میں سے تھے۔مرحوم آنولہ ضلع بریلی کے باشندہ تھے۔ عرصہ دراز سے کلکتہ میں تجارت کرتے تھے۔ میں چودہ سال ہوئے ان سے کلکتہ میں متعارف ہواتھا۔اس دوران مجھے برابر اُن کے کردار اورعمل کے مطالعہ کاموقع ملتا رہا، وہ صرف اچھے تاجر ہی نہیں بلکہ اپنے دل میں ایک ایساحساس دل بھی رکھتے تھے جس میں مذہب کادرد کوٹ کوٹ کر بھراہواتھا۔ جن کاموں کووہ قوم کے لیے مفید سمجھتے تھے اُن میں اپنی حیثیت سے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے، جب’’ندوۃ المصنفین‘‘کے قیام کا ابتدائی تصور مفتی عتیق الرحمن صاحب کے اورمیرے ذہن میں آیا تو حاجی صاحب مرحوم اس کی تائید کرنے والوں کی صف اوّل میں تھے۔پھرتائید بھی زبانی اور رسمی نہیں بلکہ عملی اور حقیقی، چنانچہ جو تعلق ندوۃ المصنفین سے انھوں نے پہلے دن قائم کیا تھااُسے آخر وقت تک اُسی آن بان سے نباہتے رہے۔
حاجی صاحب مرحوم صرف چار پانچ دن ٹائیفائڈ میں مبتلا رہ کر اس دار فانی سے عالم جادوانی کورخصت ہوگئے۔انا ﷲ وانا الیہ راجعون۔حاجی صاحب کی وفات نے نہ صرف ندوۃ المصنفین کے حلقہ میں رنج وغم کی کیفیت پیدا کردی ہے بلکہ جمعیۃ علماء، دارالعلوم دیوبند، تبلیغی جماعت اوردوسرے بہت سے مذہبی ادارے بھی اس غم میں شریک ہیں۔’’ادارہ ندوۃ المصنفین دہلی‘‘مرحوم کے پسماندگان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتاہے اوردعاکرتاہے کہ حق تعالیٰ انھیں صبر جمیل عطافرمائیں اورمرحوم کوجوار رحمت میں جگہ دے کر اپنے خصوصی انعام سے نوازیں۔آمین [محمدحفظ الرحمن، نومبر۱۹۴۹ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |