Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء |
قرطاس
وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء

مسٹر اے کیمرن
Authors

ARI Id

1676046603252_54338583

Access

Open/Free Access

Pages

53

اے کیمرن
پچھلے دنوں بنگال چیمبرس آف کومرس کے صدر مسٹراے ۔کیمرن کلکتہ کے قریب ایک مقام پراپنے مسلمان ملازم کی جان بچاتے ہوئے اُس کے ساتھ بڑی بے دردی سے ماردیے گئے۔ اگرچہ مشرقی اور مغربی بنگال میں جو کچھ ہوا ہے اس کے پیش نظریہ واقعہ نہ کچھ زیادہ حیرت انگیز ہے اور نہ مقابلۃً کچھ زیادہ افسوسناک، لیکن اگرہم میں انسانیت کی حس بالکل ہی مر نہیں گئی ہے تو اس واقعہ کا ایک پہلو ہمارے لیے کس قدر عبرت انگیز وسبق آموز ہے۔
مسٹر کیمرن کون تھے؟ کس ملک کے رہنے والے تھے ؟ اور جس شخص کی جان بچانے میں انھوں نے خودجان دے دی اس سے ان کا کیارشتہ تھا؟ظاہر ہے وہ یورپین تھے ہندوستان کے شہری نہیں بلکہ اجنبی ۔اُس قوم سے تعلق رکھتے تھے جس سے ہندوستانیوں نے ایک عرصہ کی جدوجہد کے بعد آزادی حاصل کی ہے اور جس کوانھوں نے سعی آزادی کے دور میں ہر تقریر اورہر تحریر میں کیا کچھ بُرا بھلا نہیں کہا۔پھراُس ملک کے رہنے والے تھے جو ہمارے نزدیک خداناشناسی، مادہ پرستی، فحاشی اورعیاشی کامرکز ہے۔رہا اس شخص سے تعلق ! تو معلوم ہے کہ سوائے انسانیت کے ان کے اوران کے نوکر کے درمیان کوئی اور مجانست نہیں تھی۔یہ انتہائی امیر اوروہ انتہائی غریب، یہ گورا وہ کالا، یہ مغربی وہ مشرقی، ان کی زبان اوراس کی بولی اور، یہ یہاں کے اجنبی وہ یہاں کاشہری، یہ عیسائی وہ مسلمان، لیکن ان سب اختلافات کے باوجود انسانیت کااحترام اس شخص کے دل میں اس درجہ ہے کہ وہ ایک حقیر اورادنیٰ سی جان کوبچانے کے لیے اپنی زندگی بے دریغ قربان کردیتا ہے۔ظاہر ہے اگر وہ دخل نہ دیتے تواپنی جان بچاسکتے تھے۔
اس کے مقابلہ میں دیکھیے ہم مشرقی بنگال ومغربی بنگال کے ہندومسلمان ہیں جوایک ہی ملک کے شہری ہیں،ایک زبان اورایک کلچر رکھتے ہیں۔صرف ایک مذہب کااختلاف ہے باقی سب چیزوں میں ایک دوسرے کے مجانس اور مماثل۔ پھرہمیں روحانیت اور اخلاق اور خدا پرستی کابھی دعویٰ ہے۔ہم ایشیاکو اور اس کے ذریعہ سے تمام دنیا کو روشنی دکھانے کا عہد بھی کررہے ہیں ہمیں اپنے اپنے مذہب کی عظمت وسر بلندی پربھی ناز ہے۔ تیس چالیس برس تک ہم نے گاندھی جی سے عدم تشدد کاسبق بھی پڑھا ہے۔لیکن ان سب کے باوجود دونوں ایک دوسرے کے دشمن ہیں،ایک دوسرے کو چین سے نہیں بیٹھنے دیتا۔ کیمرن تنہانے ایک مجمع کامقابلہ کیا۔یہاں یہ عالم ہے کہ ایک شخص اپنے حریف کے چھرا بھونک کر بھاگ جاتاہے اور اس کے ہم مذہب دیکھتے ہیں اور کچھ نہیں کرتے۔ غور کرو جہاں تک انسانیت کے احترام کاتعلق ہے یورپ اورایشیا میں کتنا بڑافرق ہے اور اگرہم نے اس طرح عبرت حاصل نہیں کی اوراپنے آپ کو جلد نہیں سنبھالا تو کون کہہ سکتا ہے کہ کل ہمارا انجام کیاہوگا۔ [اپریل ۱۹۵۰ء]

 
Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...