1676046603252_54338604
Open/Free Access
70
سرشانتی سروپ بھٹنا گر
افسوس ہے پچھلے دنوں سرشانتی سروپ بھٹنا گراور پنڈت کشن پرشاد کول، ملک کی دونامور شخصیتوں نے وفات پائی اور ملک ان کی خدمات سے محروم ہوگیا۔اول الذکر ہندوستان کے نامور سائنٹسٹ تھے۔ کیمسٹری اور فزکس میں بین الاقوامی شہرت کے مالک تھے، آزادی کے بعد سے ملک میں جو صنعتی ترقی ہوئی ہے اور سائنس نے جو فروغ پایا ہے اس میں سرشانتی سروپ کابہت بڑا حصّہ ہے۔پھربڑی بات یہ ہے کہ وہ مرزا غالبؔ کے محبوب شاگرد اور دوست منشی ہرگوپال تفتہ جن کو مرزا نوشہ محبت میں مرزا تفتہ کہاکرتے تھے ان کے نواسے تھے اور انھوں نے اردو شعروشاعری کاذوق ورثہ میں پایا تھا۔ چنانچہ وہ اُردو کے صاحب دیوان شاعر بھی تھے۔مشاعروں کی صدارت بھی کرتے تھے اور اپنے دوست احباب کوجن میں شامل ہونے کا فخر راقم الحروف کوبھی تھا،اپنے اشعار بڑے مزے میں سناتے تھے۔ سائنس اور شاعری کے لطیف امتزاج اورخاندانی روایات کے باعث وہ ہماری گذشتہ تہذیب اور کلچر کے سچے حامل اورعلم بردار تھے۔ اب ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہوگیا ہے اس کاپُر ہونا مشکل ہے۔
[ فروری ۱۹۵۵ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |