1676046603252_54338635
Open/Free Access
86
چودھری محمد علی رودولوی
افسوس ہے کہ پچھلے دنوں اردوزبان کی دوبڑی شخصیتیں بھی ہم سے جدا ہوگئی۔ ایک چودھری محمد علی رودولوی اور دوسرے عبدالمجید سالک۔
چودھری صاحب اردو کے نامور ادیب،پختہ قلم اورکہنہ مشق انشاء پرداز تھے۔ایک زمانہ میں ان کی تحریریں بڑی دلچسپی اورشوق سے پڑھی جاتی تھیں۔ زبان دانی کے ساتھ ان کی تحریر کاسب سے بڑاکمال یہ تھاکہ رکیک سے رکیک بات یا خیال کو اس اندازسے لکھتے تھے کہ ذوقِ سلیم کوگھناونی معلوم نہیں ہوتی تھی۔’’اتالیق بی بی‘‘، ’’کشکول‘‘،’’فقیر محمدعلی شاہ‘‘ان کی مشہور تصنیفات ہیں۔ ان کے علاوہ متعدد افسانے اوردوچارکتابیں بھی ان کی یادگار ہیں۔ طبعاً بڑے ہنسوڑ، زندہ دل اور شگفتہ انسان تھے۔تعلقہ دارہونے کی وجہ سے زندگی بڑے عیش وآرام میں گزری۔ آخر عمر میں خوف خداکاان پر بڑاغلبہ ہوگیا تھا، نماز توخیر پابندی سے پڑھنے ہی لگے تھے اورحج بھی کرآئے تھے مگر آخرت کے ڈر سے بے چین رہتے تھے۔ اگرچہ خاندانی طورپر امامیہ فرقہ سے تعلق رکھتے تھے لیکن تعصب ان میں نام کوبھی نہ تھا۔ اہل سنت والجماعت مسلمانوں کے ساتھ نمازانھی کے طریقے پر پڑھتے تھے۔ اس سلسلہ میں’’میرامذہب‘‘کے نام سے انھوں نے ایک کتاب بھی لکھی تھی۔خاتمہ بھی ایسا ہی اچھا ہوا۔۱۰/ستمبر کوبروزپنج شنبہ درودپڑھتے اوراﷲ کے نام کا وردکرتے کرتے جان جان آفریں کے سپرد کردی۔
الھم اغفرلہ وارحمہ۔
[اکتوبر۱۹۵۹ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |