Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء > قاضی ظہور الحسن ناظم ؔسیوہاروی

وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء |
قرطاس
وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء

قاضی ظہور الحسن ناظم ؔسیوہاروی
Authors

ARI Id

1676046603252_54338643

Access

Open/Free Access

Pages

88

قاضی ظہورالحسن ناظمؔ سیوہاروی
افسوس ہے گزشتہ مہینہ قاضی ظہور الحسن صاحب ناظمؔ سیو ہاری نے داعی اجل کولبیک کہا۔ مرحوم رشتہ میں راقم الحروف کے ماموں تھے۔بڑے ذہین، طباع،بذلہ سنج اورقادرالکلام شاعر تھے۔فن پربڑاعبور تھا۔تاریخ گوئی میں توشاید ہی اُن کاکوئی جواب ہو۔اس خاص کمال کی وجہ سے نظام حیدرآباددکن کے دامنِ دولت سے وابستہ ہوگئے اورعرصہ تک وظیفہ پاتے رہے۔غالباً۱۹۲۸ء میں جب ’’نظام‘‘ گورنمنٹ انڈیا سے برارکا معاملہ طے کرنے دلّی آئے تھے تومرحوم نے اس تقریب سے ایک عجیب وغریب قصیدہ لکھا تھا جس میں ۱۹ اشعارتھے اور ہرشعر سے سات طرح دلّی آنے کی تاریخ نکلتی تھی۔پھر لطف یہ تھا کہ ہرشعر کے پہلے حرف کوملائیے تواُسی بحر اوراُسی ردیف وقافیہ کاایک شعرہوجاتا تھا اوراس سے بھی سات طرح تاریخ برآمد ہوتی تھی۔نظام نے اس پر خوش ہوکر ان کے منصب میں اضافہ کردیا اوراب وہ مستقلاً حیدرآباد میں رہنے لگے تھے۔ علاوہ بریں اُن کو تصنیف وتالیف کا بھی بڑا متنوع ذوق تھا۔ تاریخ،فقہ،ادب و تنقید، لسانیات، شعروشاعری ان میں سے ہرموضوع پرانھوں نے کتابیں لکھی ہیں۔آخر میں اردو کی انسائیکلو پیڈیا لکھنی شروع کی تھی جوناتمام رہ گئی۔اخلاقی اعتبار سے خوش مزاج اورخندہ روبزرگ تھے۔لطائف وظرائف سینکڑوں کی تعداد میں یاد تھے اور انھیں موقع و محل کے لحاظ سے مزے لے لے کرسناتے تھے۔نماز باجماعت پڑھتے تھے اورادووظائف کاشغل بھی رکھتے تھے۔بزرگان دیوبند کے صحبت یافتہ اوران کے نام کے عاشق تھے۔دنیوی معاملات میں بھی بڑی سوجھ بوجھ رکھتے تھے۔اللھم اغفرلہ وارحمہ۔
[مئی۱۹۶۰ء]

 
Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...