1676046603252_54338647
Open/Free Access
92
ڈپٹی حبیب اﷲ خان
افسوس ہے کہ گزشتہ ماہ مارچ کی ۱۴/کوڈپٹی حبیب اﷲ خاں صاحب کا ۹۷ برس کی عمر میں علی گڑھ میں انتقال ہوگیا۔مرحوم سرسید مرحوم کے خاص صحبت یافتہ اور اُن کافیض اُٹھائے ہوئے تھے۔اُن کاحافظہ بلاکاتھا۔سرسید کی تحریک اوراس تحریک کے اعضاء و ارکان کے حالات وسوانح کاجہاں تک تعلق ہے مرحوم اُن کی انسائیکلوپیڈیا تھے اورجب ذکر چھڑ تاتواُس عہد میمنت کے عجیب وغریب واقعات مع پوری تفصیل وجزئیات کے مزے لے لے کرگھنٹوں سناتے تھے اخلاق وعادات ومروت، دینداری اورمذہب کے ساتھ وابستگی کے اعتبار سے سلف صالحین کانمونہ تھے۔ ۱۸۸۶ء سے انھوں نے روزنامچہ لکھنے کاجو اہتمام کیا تھا اُسے مرتے دم تک ترک نہیں کیا، اگر یہ چھپ گیاتوتحریک علی گڑھ سے متعلق بہت عجیب وغریب اورولولہ انگیز معلومات سامنے آئیں گی۔زندگی بالکل فقیرانہ اور درویشانہ تھی،حج بھی کرآئے تھے۔ساری عمر میں لے دے کر انھوں نے ایک بڑی کوٹھی ولایت منزل کے نام سے بنائی تھی اوروہ بھی یونیورسٹی کودے دی تھی، سالہائے دراز سے خوداُس میں بطورکرایہ دار رہتے تھے۔ نماز،روزہ کے بڑے پابند تھے، اسلامی شعائر وآداب کادل وجان سے احترام کرنے والے تھے۔ موجودہ علی گڑھ کا مقابلہ سرسید کے علی گڑھ سے کرتے تھے جس کی اساس ’’دین و دنیا بہم آمیز کہ اکسیراین ست‘‘ پرقائم تھی تویہ باتیں کرتے کرتے روپڑتے تھے۔ غرض کہ عہد سرسید کی ایک بڑی حسین اورگراں قدرنشانی تھے۔آہ!اب بھلاایسے لوگ کہاں ملیں گے؟سدارہے نام اﷲ کا۔اللھم اغفرلہ وارحمہ واسعۃ۔
[اپریل ۱۹۶۱ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |