1676046603252_54338652
Open/Free Access
94
شاہ سلیمان احمد چشتی
جو حضرات سلسلۂ امدادیہ چشتیہ صابریہ سے تعلق رکھتے تھے انہیں یہ معلوم کرکے بے حد افسوس اور رنج ہوگا کہ حضرت شاہ سلیمان احمد صاحب چشتی صابری نے جودرگاہ شاہ عہدالہادی وشاہ عبدالباری چشتی امروہوی رحمہما اﷲ کے سجادہ نشین تھے۔۹۰ سال کی عمر میں یکم جنوری۱۹۶۲ء مطابق۲۳/رجب۱۳۸۱ھ کو اپنے وطن امروہہ ضلع مرادآباد میں وفات پائی اوراپنے جد امجد کے پائیں مزار دفن ہوئے۔ شاہ صاحب مرحوم حضرت حاجی امداد اﷲ صاحب مہاجر مکی کے اسلاف کی اولاد میں ہونے کے علاوہ معقول ومنقول کے زبردست عالم اور حضرت مولانا احمد حسن صاحب محدث امروہوی کے شاگردرشید تھے، سلسلۂ طریقت میں اپنے والد بزرگوار اورحاجی شاہ محمد ابراہیم اورجدامجد شاہ غلام مصطفےٰ چشتی صابری سے فیض یاب تھے۔ تصوف کانہایت اعلیٰ مذاق اوراس کے دقائق و رموزپرگہری نظر رکھتے تھے۔متبع کتاب وسنت،سیرچشم،متوکل،شب زندہ دار اور اسلاف کرام کی زندگی کاسچا نمونہ تھے۔ ان کے مریدین ومسترشدین کی تعداد ہزاروں تک پہنچتی ہے لیکن انھوں نے کبھی اس کو جلب زرکاذریعہ نہیں بنایا۔اﷲ تعالیٰ جنت الفردوس میں مقام جلیل اوراُن کے پوتے حکیم نظیر احمد صاحب کو جو اب سجادہ نشین ہوئے ہیں بزرگوں کے نقشِ قدم پرچلنے کی توفیق عطافرمائے۔
[فروری۱۹۶۲ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |