1676046603252_54338685
Open/Free Access
110
مولانا بشیر احمد خاں
افسوس ہے پچھلے دنوں دارالعلوم دیوبند کے نہایت لائق وفائق اورمشہور استاذ مولانا بشیر احمدخاں صاحب کااچانک انتقال ہوگیا۔ مولانا ریاضیات اور ہیئت میں برِصغیر ہندوپاک کے علماء میں اپنا جواب نہیں رکھتے تھے۔ اس کے علاوہ فقہ اورحدیث میں بھی اُن کی نظر وسیع تھی، چنانچہ دارالعلوم دیوبند میں ان فنون کی اونچی کتابیں اُن کے زیر ِ درس رہتی تھیں اور کبھی کسی طالب علم نے اپنی بے اطمینانی کااظہار نہیں کیا۔ علوم وفنون میں اس درجہ مہارت اور اُن میں شغف کے ساتھ مولانا میں نظم و نسق اور دنیوی معاملات و مسائل کو سمجھنے اور ان کے حل کرنے کی صلاحیت بھی بدرجہ ٔ اتم تھی۔ اسی بناء پر چندماہ ہوئے اُن کا انتخاب نائب مہتمم کے عہدہ کے لیے ہواتھا۔ عمر اگر چہ ستّر( ۷۰) کے لگ بھگ تھی، لیکن قویٰ مضبوط اور عام تندرستی بہت اچھی تھی۔ ۱ ۲؍ اگست کومجلسِ عاملہ کی میٹنگ میں وہ شروع سے آخرتک شریک رہے اوراُس کاکبھی وہم بھی نہیں ہوسکتا تھاکہ دو دن کے بعد ہی مولانا یک بیک راہی عالم ِبقا ہوجائیں گے۔یوں بھی عابد مرتاض اور خندہ جبین وخوش اخلاق تھے۔ اﷲ تعالیٰ مغفرت وبخشش کی نوازشوں سے نوازے اور اُن کے درجات اونچے کرے آمین۔ [اکتوبر۱۹۶۶ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |