1676046603252_54338708
Open/Free Access
120
مولانا مفتی محمود احمد نانوتوی
افسوس! گزشتہ مہینہ ہمارے شبستان دارالعلوم دیوبند کے دو اور روشن چراغ بجھ گئے۔ مولانا مفتی محمود احمد صاحب نانوتوی ناتوتہ کے ایک اعلیٰ اور شریف خاندان کے فردِ فرید تھے۔ تعلیم دیوبند میں پائی تھی، اولاً حضرت شیخ الہند اور پھر حضرت الاستاذ مولانا محمد انورشاہ الکشمیری سے خاص استفادہ کیااوران سے تلمذ خصوصی کاتعلق رکھتے تھے ۔علم وفن کی پختہ استعداد وزہد وورع اوراخلاق فاضلہ، یہ تینوں اوصاف بزرگان دیوبند کے امتیازی کمالات تھے۔ مفتی صاحب بھی ان کے جامع تھے ۔لیکن انھوں نے فقہ اورحدیث کواپنا خاص فن بنالیا تھااور ان میں ان کی نظر بڑی دقیق اور غامض تھی۔ایک عرصہ سے اجین میں قیام پذیر تھے۔وہاں کی مسلم اورغیرمسلم آبادی کوانھوں نے اپنے علم وفضل اور کردار سے کس درجہ عقیدت مند بنالیا تھااس کااندازہ اس سے ہوگا کہ جب ان کا جنازہ اٹھاہے تو تنگیِ وقت کے باوجود کم وبیش پندرہ ہزار آدمی اس کے جلوس میں تھے اور ان میں جن سنگھی بھی تھے ۔ دارالعلوم کی مجلس شوریٰ کے دیرینہ رکن تھے اور اس کی ہر ممکن خدمت کواپنا فرض سمجھتے تھے۔ حضرت شاہ صاحب سے عقیدت کیا ان کے نام کے عاشق تھے۔مجلس میں جب کبھی حضرت الاستاذ کاذکر چھڑ جاتا تو دوسروں کی باتیں بڑی توجہ اوردل چسپی سے سنتے اور پھر جب خود بولنا شروع کرتے توعالم ہی عجیب ہوتا جس کو سن کردل ودماغ دونوں روشن ہوجاتے تھے۔ رحمہ اﷲ رحمۃً واسعۃ۔
[فروری ۱۹۶۹ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |