1676046603252_54338711
Open/Free Access
122
المؔ مظفر نگری
افسوس ہے کہ شاعر بُرہان جناب الم مظفر نگری گزشتہ ۲۹؍مئی کو ہمیشہ کے لیے رخصت ہوگئے،مرحوم کوبُرہان سے جوتعلق ِخاص تھا اُس کااندازہ اس آخری خط سے ہوتا ہے جواُنھوں نے ایک غزل کے ساتھ ۲۶؍اپریل کوتحریر فرمایا تھا۔ اب المؔ صاحب جیسے مخلص،سادہ مزاج ،پختہ کلام، باکمال ادیب وشاعر کو آنکھیں ڈھونڈتی ہی رہیں گی،بطور تبرک غزل کے ساتھ مرحوم کاآخری خط بھی شائع کیاجارہا ہے۔ [ع، جون ۱۹۶۹ء]
خط
۲۴ فردوس منزل، مظفر نگر
24/4/69
مولانا آداب۔ اگرچہ مضمحل ہوں مگر ابھی زندہ ہوں۔آپ نے مجھے مُردوں میں شمار کرلیا میری کئی غزلیں آپ کے دفتر میں ہیں مگر کئی ماہ سے برہان میں ایک بھی غزل نہیں چھاپی گئی۔ آج ایک تازہ اور غیر مطبوعہ غزل پیش کررہا ہوں ماہ اپریل کے برہان میں لگوادیجیے۔ جب تک لکھنے کا یارا باقی ہے ضرور آپ کی خدمت کرتا رہوں گا۔
غالبؔ و ذوقؔ کے سہروں کا موازنہ نظرِ اقدس سے گزرا ہوگا یہ الجمعیۃ میں چھپا تھا سچ کہیے ایسا مضمون غالبؔ کی صدسالہ برسی پر کسی اور نے بھی لکھا یا نہیں اور حضرات نے اچھے اچھے مضامین لکھے لیکن وہ زیادہ تر سیاسی تھے، ایک ادیب اور مکمل شاعر کو ایسی باتوں سے بھلا کیا واسطہ اس کا کمال تو ادب و شعر تک محدود ہے۔ حکیم صاحب سے سلام کہیے اور غزل کاتب کو لکھنے کے لیے دے دیجیے۔
نیاز کیش
المؔ مظفر نگری
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |