Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء |
قرطاس
وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء

شیخ ابوزہرہ
Authors

ARI Id

1676046603252_54338748

Access

Open/Free Access

Pages

142

شیخ محمد ابو زہرہ عصرِ حاضر کے نہایت فاضل اوربلند پایہ عالم ومحقق اور مصنف تھے۔ فقہ، اُس کے اصول اور تاریخ پران کی نظر بہت گہری اور وسیع تھی۔ چنانچہ ائمہ اربعہ ،امام ابوحنیفہ ،امام شافعی، امام مالک اورامام احمد بن حنبل ان میں سے ہرایک کے فقہ پرالگ الگ انھوں نے کتابیں لکھیں اورپھرامام اعظم کے تلامذہ قاضی ابویوسف ،امام محمد اورامام زفران میں سے بھی ہرایک کے فقہ پرالگ الگ ایک کتاب تصنیف کی۔علاوہ ازیں فقہ جعفری اور المذاہب الاسلامیہ پربھی ان کی تصنیفات ہیں جوبڑی بصیرت افروز اور معلومات افزا ہیں۔راقم الحروف کو پانچ چھ مرتبہ سفر قاہرہ اوروہاں کے قیام کا اتفاق ہواہے،اورافسوس ہے کہ اپنی خواہش اور تمنا کے باوجود ڈاکٹر طہٰ حسین مرحوم سے ملاقات کاکبھی موقعہ نہیں ملا۔ کیوں کہ ان دنوں میں یاوہ قاہرہ سے باہر تھے یاتھے وہیں مگرعلیل تھے ۔لیکن خوش قسمتی سے شیخ ابوزہرہ سے تقریباً ہرسفر میں ملاقات اور ان کی مجلس میں بیٹھنے اور مجمع البحوث الاسلامیہ کے جلسوں میں ان کی تقریریں اورسوال و جواب سننے کا موقع ملاہے، اور جیسا کہ میں نے برہان میں لکھا بھی ہے میرے لیے یہ بات لائق افتخار ومسرت ہے کہ ایک مرتبہ مجمع کے جلسہ میں کسی موضوع پر میں نے عربی میں تقریر کی توشیخ مرحوم نے جلسہ گاہ سے نکلتے ہوئے اس تقریر اوراُس کی زبان کی تعریف کی۔ اﷲ تعالیٰ نے علم وفضل کے ساتھ شیخ کوحافظہ نہایت قوی اور تقریروخطابت کاعجیب وغریب ملکہ عطا فرمایا تھا۔ مجمع البحوث الاسلامیہ کی میٹنگ کے لیے اُن کامقالہ ڈیڑھ سو دوسو صفحات سے کم کا نہیں ہوتاتھا لیکن وہ کبھی مقالہ پڑھتے نہیں تھے بلکہ زبانی تقریرکرتے تھے۔یہ تقریر ڈیڑھ دو گھنٹہ سے کم کی نہیں ہوتی تھی،لیکن پیرانہ سالی کے باوجود اس درجہ مربوط اورمسلسل ہوتی تھی کہ مقالہ سے منطبق کرلیجیے ، اور شروع سے آخرتک اس جوش اور قوت سے بولتے تھے کہ ہر برق وشرر کی چشمک باہم کاسماں بندھ جاتاتھا۔
مصر میں عظیم اکثریت شافعی المذہب حضرات کی ہے لیکن شیخ ابوزہرہ معاشی اور سیاسی مسائل میں عموماً حنفی مسلک کوترجیح دیتے تھے اوراس کے اثبات کے لیے دلائل وبراہین کاانبار لگادیتے تھے۔یوں بھی نہایت خود دار مگر بے حد متواضع اورخلیق تھے۔ اپنی جو رائے ہوتی تھی اِسے برملا ظاہرکرتے تھے اگرچہ وہ حکومت مصر کی پالیسی کے خلاف ہو۔رحمھما اﷲ رحمۃ واسعۃ۔
[مئی ۱۹۷۴ء]

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...