1676046603252_54338760
Open/Free Access
148
ڈاکٹر میرولی الدین
حیدرآباد کی ایک اطلاع سے یہ معلوم کرکے بہت افسوس ہواکہ ڈاکٹر میرولی الدین صاحب کاانتقال ہوگیا۔ مرحوم کی عمر۸۰کے لگ بھگ ہوگی۔ان کا مرتبہ انڈوپاک کے مصنفین میں بہت بلند تھا۔ دراصل ان کا مضمون فلسفہ تھا جس کے پروفیسر اورصدرشعبہ وہ ایک عرصہ تک جامعہ عثمانیہ میں رہے اوروہیں سے سبکدوش ہوئے۔ لیکن تصوف کے ساتھ ان کو بڑاگہرالگاؤ تھا علمی اور نظری اعتبار سے نہایت وسیع المطالعہ ہونے کے ساتھ وہ عملاً بھی ایک بلندپایہ صوفی تھے۔ایک مرتبہ کلکتہ میں ایک ہفتہ تک وہ راقم الحروف کے مہمان رہے تواس مدت میں کوئی ایک دن بھی ایسا نہیں تھا جب کہ وہ تہجد کے لیے بیدار نہ ہوئے ہوں اور نمازکے بعد صلاۃ فجر تک اوراد و وظائف میں مشغول نہ رہے ہوں۔ انھوں نے انگریزی اوراردو تصنیفات وتالیفات کاایک عظیم ذخیرہ چھوڑاہے۔ان میں سے ہرتصنیف ایک سے ایک بڑھ کر ہے۔ندوۃ المصنفین اوراس کے ارکان کے ساتھ ان کو بڑا مخلصانہ اورمشفقانہ تعلق تھا چنانچہ اس ادارے میں ان کی متعدد کتابیں چھپی ہیں اور مقبول عام وخاص ہوئی ہیں۔ادھر کئی سال سے وہ بے حد کمزور اورضعیف ہوکر خانہ نشین ہوگئے تھے مگر تصنیف وتالیف کامشغلہ پھربھی جاری تھا۔ اﷲ تعالیٰ ان کے مراتب ومدارج بڑھائے اوران کوجنت الفردوس نصیب ہو۔ [دسمبر۱۹۷۵ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |