1676046603252_54338829
Open/Free Access
208
مفتی عتیق الرحمن صاحب عثمانی رحمۃ اﷲ علیہ
دوبرس ہاں دوبرس پہلے کی بات
آرہی ہے خودبخود ہونٹوں پہ آج
تھااِسی ماہ مئی میں بارہ کا دن
جب ہوا تھاشیخ کایومِ وفات
اُن کا مسلک تھاہر اک کی عافیت
خویش ہو یا غیر ہو سب کا بھلا!!
بعدازختمِ قرآنِ کریم اور درود،فاتحہ خوانی نیز دعائے مغفرت اورتعزیت کے ایصالِ ثواب برائے روحِ پاک جناب مفتی عتیق الرحمن صاحب عثمانی ؒ ساکن کڑانظام جامع مسجددہلی، منجانب مدرسہ دارالاصلاح شاہی مسجد بارگ والی سُوہنہ ضلع گوڑگانوہ ہریانہ برموقعہ اُن کی دوسری برسی بتاریخ ۱۲؍مئی ۱۹۸۶ء بمطابق ۲؍رمضان المبارک (۱۴۰۶ھ)
مرحوم جناب مفتی عتیق الرحمن صاحب عثمانی رحمۃ اﷲ علیہ علم وانسانیت کے آفتاب کسرِ نفسی کے جوہرِ انسانیت کے چراغ اﷲ کے عاشق، رسول کے شیدا، فدا کارِ ملّت غرباء پرور، بیکس نواز قوم گیر ملّت ساز، خدا ترس، رحم دل، مشفق، شفیق، انکسارِ سادہ منکسر المزاج، علاوہ ازیں وہ بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ بالخصوص قوم کے ایک ایسے ممتاز ہردلعزیز سچّے قائد جن کی شہرت دہلی سے گزرکر باہر بیرون میں پورے ملک اور ملک سے باہر دورتک پہنچ رہی تھی جس کی بناء پر ان کی زندگی دن بدن روشن ہوتی جارہی تھی اور جس کی وجہ سے اُن کانام اورکام ہمہ گیر اہمیت کامرکز بناہوا تھالہٰذا اسی لیے آج بھی پوری ملّت اُن کے لیے سر پیٹ رہی ہے اور پیٹتی رہے گی۔
دراصل حقیقت یہ ہے کہ مخلص مجاہد، دانشور ،مدبّر، مفکّر، مبلّغ اورسچّا قائد کہ یہ ایسی شخصیتیں ہیں جن کے حسین کردار اور اعلیٰ کارناموں میں ملّت کے وجود کی ضمانت پوشیدہ ہے لہٰذا اسی لیے یہ شخصیتیں ملّت کے لیے حاصلِ عمرکی حیثیت رکھتی ہیں۔افسوس کہ آج ہم ایسی ہی عظیم شخصیت سے جناب مفتی عتیق الرحمن صاحب عثمانی ؒ سے محروم ہوکر اُن کے سوگ میں بیٹھے ہیں جن کے ارادے آہنی تھے اوربس یہی نہیں بلکہ وہ اپنے ٹھوس ضمیر اور صادق القول ہونے کی بناء پرایک فولادی انسان تھے۔ تاریخ کوسخت جستجو اور گہری کھوج کے بعد کوئی ہیرا ملتا ہے۔ قوم کوخداوند کریم نے مفتی مرحوم صاحب ایک ہیرا دیے تھے افسوس کہ آج وہ ہیرا ہم سے چھن گیا اِنّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ راجعُوْن۔
دعاہے کہ اﷲ تعالیٰ مرحوم کی تمام دینی و ملّی وقومی خدمات کوبے حد قبول فرماکر پسرانِ عزیز ان کو اُن کانعم البدل عطا فرمادے،آمین ثم آمین اوراُن کی پوری پوری مغفرت فرماکر اُن کی قبر کونورسے بھردیں،آمین اور جملہ پسماندگان کوصبرِ جمیل بالخصوص اُن کے پیارے بیٹوں کومرحوم موصوف کے اوصافِ حمیدہ کو اپنانے کی پوری توفیق عطا فرمادیں۔ (آمین)
تجھ کواے مردِ سخی ہرگز بھلا سکتے نہیں
تیرے احسانوں کا بدلہ ہم چکا سکتے نہیں
ابرِ رحمت تیرے مرقد پرگُہر باری کرے
حشرمیں شانِ کریمی ناز برداری کرے
خاص طورپر جناب عمیدالرحمن عثمانی جوحضرت مفتی صاحبؒ کے ادارہ ندوۃ المصنفین میں ذمہ دار کی حیثیت سے بیٹھتے ہیں ان کوحوصلہ اورعمل کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین) [مئی ۱۹۸۶ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |