Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء |
قرطاس
وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء

ڈاکٹر پی کے عبدالغفور
Authors

ARI Id

1676046603252_54338830

Access

Open/Free Access

Pages

208

ڈاکٹر پی۔کے۔ عبدالغفور
افسوس ہے ۲۳/مئی کوڈاکٹر پی۔کے۔عبدالغفور کااپنے وطن کالی کٹ میں انتقال ہوگیا۔مرحوم اس دن بالکل تندرست اورچاک وچوبند تھے۔دوسرے دن مدراس،بمبئی اوردہلی کے طویل سفر پرروانہ ہونے والے تھے۔ساڑھے تین بجے سہ پہر کاوقت تھا اپنے چیمبر میں ایک مریض کا معائنہ کررہے تھے کہ ان کاقلم جیب سے نکل کر زمین پرگرا،ڈاکٹر صاحب قلم کواٹھانے کے لیے ذرانیچے جھکے ہی تھے کہ اچانک سینہ میں درد اٹھااوربڑھتا چلا گیا۔فوراً میڈیکل کالج میں داخل کردیے گئے، اعلیٰ سے اعلیٰ علاج، دیکھ بھال اورراحت وآرام،مرحوم کے لیے ان میں سے کس چیز کی کمی ہوسکتی تھی لیکن حملہ اس قدر سخت تھا(Massive Heart Attack)کہ کوئی تدبیر کارگر نہ ہوئی اوردیکھتے ہی دیکھتے روح قفس عنصری سے پرواز کرگئی۔اناﷲ واناالیہ راجعون
عمرساٹھ،پچپن کے لگ بھگ ہوگی، ڈاکٹر صاحب کے نام اوران کے کام سے شمالی ہند کے عام مسلمان توکم ہی واقف ہوں گے۔لیکن جنوبی ہند کے بچہ بچہ کی زبان پران کانام تھا۔وہ مسلمانوں کے نہایت مخلص اورسرگرم وپُرجوش لیڈر تھے، انہوں نے آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل سوسائٹی، کالی کٹ کے صدر کی حیثیت سے مسلمانوں کی جوتعلیمی اوراقتصادی نہایت شاندار خدمات انجام دی ہیں انھیں کا یہ اثرہے کہ تعلیم میں آج کیرالا مسلمان سب ریاستوں کے مسلمانوں سے آگے ہے، پہلے یہ سوسائٹی جنوبی ہند کے لیے خاص تھی، لیکن بعد میں جب ڈاکٹر صاحب کوشمالی ہند کے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کی طرف متوجہ کیا گیا(اور توجہ دلانے والوں میں خاکسار راقم الحروف بھی ہے جوسوسائٹی کی مجلس عاملہ کادیرینہ ممبر ہے اورجس سے ڈاکٹر صاحب کے شخصی اورذاتی تعلقات نہایت شگفتہ اور دوستانہ تھے) توڈاکٹر صاحب نے اس میدان میں بھی کام کرنے کاعزم کیا۔ چنانچہ اس کاپہلا قدم یہ تھا کہ گزشتہ ماہ دسمبر میں سوسائٹی کاایک نہایت عظیم الشان آل انڈیا اجتماع نئی دہلی میں منعقد ہوا، اس اجتماع میں جواہم فیصلے کیے گئے ان میں ایک یہ بھی تھا کہ ہندکی ہر ریاست میں مسلمانوں کے لیے ایک میڈیکل کالج کھولا جائے۔ چنانچہ ۲۴/مئی کوڈاکٹر صاحب دلی کاجوسفر کرنے والے تھے وہ اسی تجویز کو بروئے کار لانے کے سلسلہ میں وزیراعظم سے ملنے کی غرض سے تھا، ڈاکٹر صاحب کو عرب ممالک میں اور خصوصاً سعودی عربیہ میں بڑااعتماد حاصل تھا۔ انہوں نے ہزاروں نوجوانوں کواچھی اچھی ملازمتوں یاکاروبار کے لیے سعودی مملکت بھیج دیا۔
اخلاق وعادات کے اعتبار سے نہایت شریف اورخلیق وملنسار تھے ایک سالہ قیام کالی کٹ کے زمانہ میں کم وبیش ہرہفتہ ہی ڈاکٹر صاحب سے ان کی کوٹھی پرملاقات ہوتی تھی اورکبھی ایسا نہیں ہواکہ پُرتکلف اخوان نعمت سے ڈاکٹر صاحب نے خاطرمدارت نہ کی ہو،فن کے لحاظ سے بھی وہ آل انڈیا شہرت کے مالک تھے لوگ دور دور سے ان کے پاس علاج کی غرض سے آتے تھے۔ اﷲ تعالیٰ مرحوم کو بخشش ومغفرت کی نعمتوں سے نوازے اورپسماندگان کوصبر جمیل کی توفیق عطافرمائے۔آمین [جولائی۱۹۸۴ء]

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...