1676046603252_54338857
Open/Free Access
239
میرواعظ مولوی محمد فاروق صاحب کی شہادت
میرواعظ مولوی محمدفاروق کچھ سر پھروں کی گولیوں سے چھلنی ہوکر شہید ہوگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن ط
یہ خبر جیسے ہی عوام تک پہنچی، سب ہی پرسکتہ ساچھا گیا، ہرشخص غم وصدمہ کے سمندر میں ڈوب گیا، کیونکہ میرواعظ ؒ ایک قابل احترام ہستی کانام تھا، وہ کشمیری عوام کے ہی محترم رہنما نہ تھے ،بلکہ ملّتِ اسلامیہ ہند کے سچے رہنما تھے۔ عالم وعابد اورزاہد تھے۔بڑے ہی وضعدار انسان تھے۔ہرشخص سے مروت واخلاق کے ساتھ ملتے تھے۔ ۱۹۸۶ء میں راقم اپنے رفیق فخرالدین صاحب کے ہمراہ سری نگر گیاتو حضرت میرواعظؒ ہی کے یہاں قیام کیا۔ اس دوران میں ان کی میزبانی کے جوہر وآداب کامشاہدہ تو ہواہی، ساتھ ان کی تقویٰ وعبادت سے لبریز زندگی، ان کے اعلیٰ اخلاق وبہترین ومثالی کردار کے جونمونے نظروں کے سامنے آئے اس کے پیش نظر راقم یہ کہے بغیر نہ رہے گاکہ کشمیر میں ان کی شخصیت اسلامی کردار وعمل تقویٰ وریاضت اور ملک وقوم کی ہمدردی ومحبت میں منفرد تھی۔
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ رُوتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے جہاں میں دیدہ ور پیدا
قبلہ ابّاجان حضرت مفتی عتیق الرحمن عثمانیؒ اوران کے قائم کیے ہوئے ادارہ ندوۃ المصنفین سے جوان کو لگاؤ وعقیدت تھی وہ اظہر من الشمس ہے ،وہ اس ادارہ سے دلی وابستگی کابرملا اظہار کیاکرتے، اس کی امداد واعانت کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہتے۔ ان کی شہادت سے ادارہ ندوہ المصنفین کاذاتی نقصان ہواہے،لیکن اﷲ پاک نے ان کو ان کے بہترین عمل وکردار کی بدولت جوشہادت کا مرتبہ دیا ہے اس سے انہیں مقرب الٰہی رحمت خاص اورجنت کاجومژدہ ملاہے اس پر ہر مسلمان کورشک ہے۔
اﷲ تعالیٰ ان کے متعلقین اورہم سب کو صبرجمیل عطا فرمائے،آمین۔ ان کے صاحبزادے اور ان کی جگہ میرواعظ مولوی عمر فاروق سے ادارہ اظہار تعزیت کرتا ہے۔ اوردعا گوہے کہ اﷲ تعالیٰ ان کو اپنے قابل احترام نیک وبرگزیدہ جنت نشین والد میرواعظ مولوی محمد فاروق کے نقش قدم پرچلنے کی توفیق عطافرمائے۔ آمین۔ [جون ۱۹۹۰ء]
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |