Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء > قاری جلیل الرحمٰن عثمانی

وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء |
قرطاس
وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء

قاری جلیل الرحمٰن عثمانی
Authors

ARI Id

1676046603252_54338871

Access

Open/Free Access

Pages

246

عثمانی، قاری جلیل الرحمن
ایک ولی اﷲ کی وفات
قاری جلیل الرحمن عثمانی کاانتقال پرملال
دیوبند قصبہ میں جہاں حضرت مولانا قاسم نانوتویؒ نے علمِ دین کی شعاعیں تمام دنیامیں پھیلائیں اوردارالعلوم جیسا عظیم علمی دینی ادارہ قائم کرکے رہتی دنیا تک دیوبند کانام روشن کیا وہاں دیوبند قصبہ کوخود اس بات کاشرف و اعزاز حاصل ہے کہ اس کی سرزمین پرایسی ایسی نامور برگزیدہ جلیل القدر ہستیوں نے بھی جنم لیاجن کی بے پناہ خداداد صلاحیتوں کی بدولت اﷲ کے بندوں نے بہت کچھ علم وعمل اورروحانی فیوض وبرکات حاصل کیے۔سرزمین دیوبند میں حضرت مولانا قاری مفتی عزیزالرحمن عثمانیؒ کی ہستی ایسی تھی جنہیں لوگ ولی اﷲ کہتے تھے۔ان کے عمل وکردار نے کتنے ہی لوگوں کوراہ مستقیم دکھلائی ۔ہزاروں انسانوں نے ان کی پاکیزہ زندگی سے رہنمائی حاصل کی۔دیوبند کے علاوہ ہندوستان اور بیرونِ ممالک کے عوام نے ان کی روحانی ہستی کو سمجھا اور پہچانا۔ قدرتی بات ہے کہ ان کے خاندان میں ان کی روحانی برکت سے ان کی اولاد میں ان کی بہترین واعلیٰ دینی تربیت سے جواولاد پیدا ہوئی اس نے بھی اپنے نیک عمل وکردار کاوہ نقش قائم کیا جو قابل رہنما اصول ہے۔مفکرِ ملّت حضرت مفتی عتیق الرحمن عثمانیؒ بانی ادارہ ندوۃ المصنفین ورسالہ برہان اورحضرت قاری جلیل الرحمن عثمانی ؒ حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن عثمانیؒ کے لائق فرزند تھے۔ ۱۹۸۴ء میں مفکر ملّت مفتی عتیق الرحمن عثمانیؒ کی وفات ہوئی جس سے ملّت اسلامیہ کوناقابل تلافی نقصان پہنچا اوراب یکم ستمبر ۹۵ء کوحضرت مولانا مفتی عزیزالرحمن عثمانیؒ کے صاحبزادے اور مفکرِملّت مفتی عتیق الرحمن عثمانیؒ کے اکیلے برادر خوردحضرت قاری جلیل الرحمان عثمانی انتقال فرماگئے ۔انا ﷲ وانا الیہ راجعون۔
مرحوم بڑے ہی خوش خلق ملنسار اور باکمال روحانی اوصاف کے حامل انسان تھے۔حضرت مفتی عتیق الرحمن عثمانیؒ تو چھپے ہوئے ولی تھے۔ ان کی خوبیوں و صلاحیتوں کااندازہ بہت کم ہی لوگوں کو ہوا،ان کی شخصیت کی رہنمائی سے جن لوگوں میں صلاحیتیں تھیں انہوں نے بھرپور فائدہ حاصل کیا، ان کی روحانی شخصیت کو جس نے پہچان لیااس نے صحیح معنوں میں اپنی زندگی کوباکمال اوصاف سے بھرلیا۔
مفکرِ ملّت مفتی عتیق الرحمن عثمانیؒ کی وفات سے ہم پر یتیمی کاپہاڑ ٹوٹ پڑا تھا اوراب اپنے محترم چچا حضرت قاری جلیل الرحمن عثمانیؒ کی وفات سے ہم پرکس قدر غم واندوہ کاپہاڑ ٹوٹ پڑا ہے یہ خداہی جانتا ہے۔ ان کی وفات کاصدمہ اس قدر ہے کہ قلم ان کی وفات پریہ تعزیتی نوٹ لکھتے ہوئے کپکپارہاہے۔کیالکھیں کیانہ لکھیں۔ان کی خوبیاں اچھائیاں اور نیکیاں اس قدر زیادہ تھیں کہ ان کا تحریری احاطہ کرناہی مشکل محسوس ہورہا ہے ۔انھیں تقریباً ایک ماہ پہلے ہی سے اپنی وفات کاحساس ہوگیاتھا جب ہی تو گھر کے افراد اورملنے والوں کونصیحتیں و ہدایتیں کرتے رہتے تھے۔خاندانی وگھریلو معاملات میں وصیتیں لکھ رہے تھے۔ ہروقت یادالٰہی میں مستغرق رہتے تھے۔اﷲ تعالیٰ کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے آمین ثم آمین ۔
برہان کے تمام قارئین سے ایصالِ ثواب کے لیے گزارش واستدعا ہے کہ مرحوم حضرت قاری جلیل الرحمن عثمانیؒ کی مغفرت وثواب کے لیے زیادہ سے زیادہ قرآن خوانی فرمائیں۔یہ وہ چراغ گل ہوگیا جس کی تلافی اب کبھی نہ ہوسکے گی۔ ادارہ ندوۃ المصنفین ورسالہ ’’برہان‘‘ کوان کی وفات سے زبردست صدمہ پہنچا ہے۔اﷲ تعالیٰ سے دعاہے کہ وہ صبر جمیل عطافرمائے ۔آمین ثم آمین۔
[ستمبر ۱۹۹۵ء]

 
Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...