Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء |
قرطاس
وفیات برہان جولائی 1938 تا اپریل 2001ء

حکیم محمد سعید دہلوی
Authors

ARI Id

1676046603252_54338878

Access

Open/Free Access

Pages

250

حکیم محمد سعید دہلوی آف ہمدرد دواخانہ پاکستان کی شہادت
کس قدر ظالم ہاتھ تھے اور کس قدر درندہ صفت دل کا وہ انسان نہیں حیوان رہا ہوگا جس نے فرشتہ صفت ہستی، غریب انسانوں کامسیحا، ملک وملت کاخیرخواہ ،پوری انسانیت کی فلاح وبہبود گی چاہنے والا،شرافت کاپیکر مجسم، حکیم محمدسعید دہلوی پر گولیاں چلا کر آن کی آن میں ان کو شہید کردیا۔اناﷲ وانا الیہ راجعون۔
جیسے ہی یہ خبر عوام الناس تک پہنچی کہ کراچی پاکستان میں ہمدرد دواخانہ کے مطب سے فراغت کے بعد جب حکیم محمد سعید دہلوی اپنی کار میں بیٹھنے لگے تو کچھ نامعلوم درندوں نے ان پر اندھا دھند گولیاں چلانی شروع کردیں جس سے وہ ان کاڈرائیور اورتین ان کے ہمراہ اصحاب موقع پر جاں بحق ہوگئے ۔غم وصدمہ میں ڈوب گئے۔ اوران سب کے منہ سے ایک چیخ نکل پڑی کہ ہائیں یہ کیا ہوگیا، کیاشرافت وانسانیت کابھی قتل ہونا شروع ہوگیا ہے۔ حکیم محمدسعید دہلوی شرافت انسانیت کی جیتی جاگتی تصویر تھے، وہ بڑے وضعدار انسان تھے انہوں نے دوسروں کے آرام کے لیے اپناآرام چھوڑدیا تھا۔ان کامقصدِحیات صرف اور صرف بنی نوع آدم کی خدمت کرناتھا اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے وہ انسانیت کی فلاح وبہبودگی کے کاموں ہی میں اپنے کولگائے ہوئے تھے۔
تقسیم سے پہلے وہ اوران کے برادر معظم ملک وملت کی نادررِ روزگار ہستی حکیم عبدالحمید دہلوی حفظہ اﷲ تعالیٰ متحدہ ہندوستان میں اپنے عظیم الشان کارناموں کی بدولت مشعل راہ تھے۔ مجھے ان کی وہ صحبتیں یادہیں جب قبلہ ابّا جان حضرت مفکر ملّت مفتی عتیق الرحمان عثمانیؒ اوران کے مخصوص احباب حضرت قاضی سجاد حسینؒ مولانا سعیداحمداکبرآبادی،مجاہد ملّت حضرت مولانا حفظ الرحمن وغیرہم کی قربت میں حکیم عبدالحمید صاحب دہلوی اوران کے برادرِ خوردحکیم محمدسعید دہلوی بڑے سے بڑے مسائل پرتبادلۂ خیال کرکے ان کے حل وتدارک کے لیے مستعد عمل ہوجایا کرتے تھے، بلا کی ذہانت تھی اور حکیم عبدالحمید صاحب دہلوی وحکیم محمدسعید دہلوی دونوں بھائیوں کی محبت اتفاق و اتحاد ضرب المثل تھا، ملک وملّت کی فلاح وبہبودگی سے متعلق کوئی بھی کام ہوتا تواس کی ذمہ داری یہ دونوں بھائی اپنے کاندھوں پراٹھانا باعثِ فخر سمجھتے۔تقسیم ملک کے بعد حکیم عبدالحمید دہلوی نے ہندوستان میں رہ کر ملک وملّت کی خدمت کا بیڑہ اٹھایا تو حکیم محمد سعید دہلوی نے ہجرت جیسی سخت ترین مصیبت کو ہنسی خوشی جھیلتے ہوئے انسانیت کی فلاح وترقی کے لیے پاکستان کی سرزمین میں کام کرنے کو ترجیح دی۔ چنانچہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں بڑے سے بڑے ارب پتی نے بھی انسانیت کی فلاح کے لیے وہ عظیم کام نہ کیاہوگا جوبے سرو سامانی کی حالت میں اکیلے دم پر حکیم محمدسعید دہلوی نے انجام دے دیا۔کالج، اسکول، اسپتال سے لیکر چھوٹے بڑے تمام وہ کام انجام دے دیے جو انسانیت کی بقا، ترقی اور ضرورت کے لیے ہوتے ہیں۔بلکہ مجھے یہ کہنے میں بھی کوئی تامل نہیں ہے کہ حکیم محمد سعید دہلوی نے پاکستان میں انسانیت کے لیے ایسے بہت سے عظیم کام انجام دئیے ہیں جس کو انجام دینے کے لیے حکومتِ پاکستان بھی اپنے کوبے بس سمجھتی رہی۔
جب مجھے ان کی شہادت کی خبر ملی تو میں خوددم بخود ہوکر رہ گیا دل ودماغ کوایک زبردست ناقابل برداشت جھٹکا لگا۔اورصدمے سے تمام جسم کی وہ حالت ہوگئی کہ جو بیان سے باہر ہے۔اﷲ تعالیٰ مرحوم حکیم محمدسعید دہلوی کوکروٹ کروٹ جنت نصیب کرے اوران کے متعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔خصوصیت سے دعاہے کہ ان کے برادرِ معظم حکیم عبدالحمید صاحب دہلوی کو اس عظیم حادثہ وفات پر پہاڑ جیسا غم جھیلنے کی توفیق بخشے ۔آمین ثم آمین۔ [اکتوبر ۱۹۹۸ء]

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...