Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)

قدرتی وسائل اور ان کا استعمال: اسلامی اور سائنسی علوم کے تناظر میں |
Asian Research Index
قدرتی وسائل اور ان کا استعمال: اسلامی اور سائنسی علوم کے تناظر میں

خلاصہ بحث
ARI Id

1686875689131_56116045

Access

Open/Free Access

Pages

483

قدرتی وسائل میں ایسے وسائل شامل ہیں جو قدرت و فطرت کی طرف سے پیدا ہوتے ہیں اور انسان اور کرہ ارض پر پائی جانے والی دوسری مخلوقات انہیں اپنے زندگی میں اپنی حاجات و ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ قدرتی وسائل میں وہ تمام اشیاء شامل ہیں جن کو قدرت یعنی قادرِ مطلق اللہ تعالیٰ نے انسان کے فائدے کے لئے پیدا کیا ہے۔ زمین، آبی وسائل، ہوا، سمندر، دریا، جنگلات و نباتات، نمکیات و معدنیات، مٹی، تیل، گیس، کوئلہ، دھاتی وسائل، لوہا، سونا، چاندیقدرتی وسائل کی عام مثالیں ہیں۔ انسان کرہ ارض پر اللہ تعالیٰ کا خلیفہ ہےلہٰذا زمین اور اس کے قدرتی وسائل کے تحفظ کی بھاری ذمہ داری بھی انسان پر عائد ہوتی ہے۔ دورِ حاضر میں نام نہاد ترقی وخوشحالی اور آسائش و آرام کی خاظر زمین کے قدرتی حسن و جمال کو بے دردی اور تسلسل سے مسخ کیا جا رہا ہے۔ اسلام نے قدرتی وسائل اور قدرتی ماحول کی حفاظت کرنیکی تلقین و تاکید کی ہے، اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر قدرتی وسائل کےتحفظ اور ماحولیاتی مسائل سے چھٹکارہ کو یقینی بنایا کیا جا سکتا ہے۔

پانی ایک ایسا قدرتی وسیلہ ہے جو ہر ذی روح کے لیے ذریعہ حیات اور بقائے حیات ہے۔ سمندروں، دریاؤں، چشموں، بارش، گلیشئر، کنویں، زیرزمین پانی، پانی کی اقسام کا مطالعہ ہائیڈرولوجی کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ پانی کے اسراف و ضیاع کی بدولت دنیا میں آبی بحران عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔ پاکستان میں زیر زمین پانی کی سطح مسلسل گر رہی ہے۔ مہذب ممالک میں پانی کے تحفظ کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جار ہا ہے جبکہ پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی کے فقدان کی بدولت بہت سا پانی ضائع ہو جاتا ہے پانی کی قلت کی وجہ سے زیرِزمین پانی کا ری چارجنگ پراسیس رک چکا ہے اور پاکستان میں زیرِ زمین پانی کڑوا، زہریلا اور گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ تحقیقات کے مطابق آلودہ اور زہریلا پانی پینے سے سالانہ لاکھو ں بچے، خواتین اور بزرگ جان لیوا بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اسلام میں آبی آلودگی سے اجتناب و احتراز کی ترغیب دی گئی ہے۔ آبی آلودگی سے بچاؤ کے لئے اسلامی تعلیمات میں متعدد ہدایات پائی جاتی ہیں۔ تعلیمات ِ اسلامی پر عمل پیرا ہوکر آبی مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے زمین میں بے پناہ معدنی وسائل کو رکھا ہے۔ معدنیات معاشی و اقتصادی اعتبار سے بہت زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ جس ملک و قوم کے پاس جس قدر معدنی ذخائر کی کثرت ہوتی ہےوہ دوسروں کے مقابلے میں اقتصادی لحاظ سے زیادہ ممتاز و نمایاں ہوتی ہے۔ کارخانوں، صنعتوں اور ٹرانسپورٹ کا پہیہ کو رواں رکھنے کے لیے پٹرولیم زمین کے اندر قدرتی طور پر پایاجانے والا اہم ترین معدنی وسیلہ ہے۔ کوئلہ اورنمک معروف معدنی وسائل ہیں۔ سونا، چاندی، لوہا اور تانبا کو تما م معدنی وسائل میں عزت وشرف کا مقام حاصل ہے جن کا تذکرہ قرآن مجید میں بھی آیا ہے۔ پہاڑ زمین کی مضبوطی کے لیے زمین میں میخوں کی طرح گاڑے گئے ہیں۔ جدید سائنسی تحقیقات بھی اعتراف کرتی ہیں کہ پہاڑ زمین میں میخوں کا کردار ادا کرتے ہیں تاکہ زمین کا توازن برقرار رہ سکے۔ قابل تجدید ذرائع کے استعمال سے ماحولیاتی مسائل پر قابو پانا آسان ہو جائے گا۔

دنیا میں صرف نباتات ہی اللہ تعالیٰ نے ایک ایسی مخلوق پیدا کی ہے جو سورج سے آنے والی شعاؤں میں موجود توانائی کو خوراک میں تبدیل کرنے کی صلا حیت رکھتے ہیں جسے بعد میں وہ اور دنیا کی ہر مخلوق استعمال کرتی ہے۔ کرہ ارض کی خشکی کا 40 فیصد حصہ سبزہ اور درختوں سے ڈھکا ہوا ہے، اس وقت زمین پر پونے تین لاکھ اقسام کے پودے پائے جاتے ہیں۔ کرہ ارض پر جانوروں اور انسانوں کی زندگی سر سبز نباتات کی پیدا کردہ آکسیجن کی وجہ سے رواں دواں ہے۔ نباتات ضیائی تالیف کے عمل کے ذریعے آکسیجن پیدا کرتے ہیں اور کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتے ہیں۔ چرند و پرند اور متعدد حیوانات کا مسکن بھی جنگلات و نباتات ہیں، اکثر و بیشتر پودے اور جڑی بوٹیاں ادویات کا مخزن ہیں۔ دنیا کو سانسیں مہیا کرنے میں بہت بڑا ذریعہ شجر کاری ہے۔ جنگلات و نباتات کرہ ارض کے درجہ حرارت کو اعتدال و توازن میں رکھتے ہیں۔ اسلام میں نباتات لگانے اور ان کا تحفظ کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ اسلام میں درخت لگانا اور اس کی نگہداشت کرنا مسلمان کے لئے صدقہ جاریہ ہے۔ تعلیمات ِ اسلامی پر عمل پیرا ہو کر نباتات کا تحفظ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

 کرہ ارض پر حیوانات اہم قدرتی وسیلہ ہیں۔ کرہ ارض پر حیوانات کی بہت سی اقسام پائی جاتی ہیں۔ ایک سائنسی تحقیق کے مطابق زمین پر 15 لاکھ سے زائد انواع و اقسام کے حیوانات موجود ہیں۔ جدید میڈیکل سانئس کی عمارت حیواناتی وسائل کی مرہون منت ہے۔ کرہ ارض پر پائے جانے والے حیوانات، نباتت، پرندے، کیڑے مکوڑے، پہاڑ، دریا، سمندر وغیرہ سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، ان سب میں ایک توازن پایا جاتا ہے۔ سائنسی انکشافات وایجادات کے منفی استعمال اور انسانی سرمایہ دارانہ سوچ نے قدرتی ماحول میں دخل اندازی سے قدرتی حیاتاتی توازن میں فساد و بگاڑ بڑھتا جا رہا ہے۔ انسان اپنی سہولت، فائدے اور آسائش کی خاطر رہائشی کالونیاں، فلک بوس عمارتیں، کارخانے وغیرہ مسلسل تعمیر کرتا جار ہا ہے۔ ایکو سسٹم میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے روزانہ (24 گھنٹوں میں) پودوں، جانوروں، پرندوں اور دوسری جاندار اشیا ء کی 150 تا 200 انواع کا نام و نشان صفحہ ہستی سے مٹ جاتا ہے۔ اسلام میں حیوانات کے تحفظ اور ان حقو ق کا خیال رکھنے کے بارے میں جامع تعلیمات دی گئی ہیں۔ حیوانات سے متعلقہ اسلامی تعلیمات میں دنیا بھر میں پائے جانے اداروں اور عوام الناس کےلئے لائحہ عمل اور درس عمل پایا جاتا ہے۔      

اسلام میں قدرتی وسائل کے استعمال کے جامع اصول و آداب بیان کئے گئے ہیں۔ اسلام میں قدرتی وسائل کے استعمال میں طہارت و نظافت کے اصول کو بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ قدرتی وسائل و ذرائع کے استعمال میں اسراف و ضیاع سے اجتناب اورمیانہ روی و اعتدال کا اہم اصول ہے۔ ۔ جدید دور کا سب سے اہم مسئلہ ماحولیاتی توازن میں بگاڑ و فساد ہے۔ قدرتی وسائل کا تخریبی و منفی استعمال کئی ماحولیاتی مسائل جنم دیتا ہے۔ قدرتی وسائل کے استعمال میں فسادو بگاڑ سے احتراز اہم سادہ اسلامی اصول ہے۔ اسلام میں زمین کی آبادکاری اور شجرکاری کا اصول نمایاں طور پر پایا جاتا ہے، اس سادہ اسلامی اصول پر عمل پیرا ہو کر دنیا کو گلوبل وارمنگ، موسمیاتی تبدیلی جیسے مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔ دنیا بھر میں قدرتی ماحول کے تحفظ و صفائی کے لئے کئی سرکاری اور غیر سرکاری ادارے قائم کئے گئے ہیں۔ تعلیماتِ اسلامی میں یہ اصول صراحت اور وضاحت سے موجود ہے کہ قدرتی وسائل کو فسادو بگاڑ سےبچانا دراصل عوام الناس کی خیر و بھلائی ہے ا س لئےایسے اداروں سے تعاون کرنا لائق تحسین اور اسلامی تعلیمات ایسے اداروں سے تعاون کی بھرپور حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...