Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > انمول لوگ > شملہ معاہدہ

انمول لوگ |
حسنِ ادب
انمول لوگ

شملہ معاہدہ
Authors

ARI Id

1688708377628_56116334

Access

Open/Free Access

Pages

۱۸

شملہ معاہدہ
مسعود راجپوت
یہ 1972ء کی بات ہے ۔لاہور کے ائیر پورٹ پر ملک کے حکومتی اور اپوزیشن کے سرکردہ راہنما خان عبدالولی ،مولانا مفتی محمود شاہ احمد نورانی ،پروفیسر غفور احمد ،سردار شوکت حیات ،گورنر وزرا ئے اعلیٰ ،وفاقی اور صوبائی وزیر بیورو کریٹ بڑی تعداد میں موجود ہیں ۔جو ملک صدر ذوالفقار ولی بھٹو کو ہندوستان روانگی کے وقت ملی یکجہتی اتفاق اور اعتماد کے ساتھ رخصت کر رہے ہیں تاکہ بھارت کو معلوم ہو کہ ایک بڑا سانحہ جو بنگلہ دیش کی صورت میں واقع پذیر ہو ا تھا اس کے علاوہ 5000مربع میل علاقہ 93000جنگی قیدی جو بھارت کی قید میں تھے کے باوجود یہ قوم اب ایک چٹان کی طرح متحد قوم ہے اور اب یہاں فوجی نہیں عوامی حکومت قائم ہے ۔قائد عوام تمام لیڈروں سے گلے ملے اور سب کے اعتماد اور دعائوں کے ساتھ رخصت ہوئے ۔اگلے دن شملہ میں مذکرات کی میز سچ گئی ۔پاکستانی وفد کی قیادت ذوالفقار علی بھٹو کر رہے ہیں جو نیلے لکیر دار سوٹ میں ملبوس ہیں جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی اندرا گاندھی کر رہی ہیں ۔جو بنارس کی ساڑھی میں ملبوس ہے ۔بھارتی وفف کا غرور اور تکبر دیکھنے والا ہے کیونکہ وہ جنگ 71ء کا فاتح ہے جبکہ ذوالفقار علی بھٹو خالی ہاتھ ہے ۔مذکرات کئی گھنٹے جاری رہے بات کبھی نبتی تو کبھی بگڑ جاتی ہے بھارت کشمیر سے دستبردار ہو نے اور بنگلہ دیش تسلیم کر نے پر اڑا ہو اہے ۔جبکہ پاکستان دونوں باتوں کے لیے تیار نہیں ۔پاکستان اپنے علاقے اور قیدیوں کی باعزت واپسی چاہتا ہے ۔وفود کے چہروں پر مایوسی ہے ۔دنیا بھر کے اخبار نویس انتظار میں ہیں کہ کیا ہوتا ہے اچانک ذوالفقار علی بھٹو اندرا گاندھی کو لان میں ایک طرف لے جا کر گفتگو کر رہے ہیں تما م لوگ یہ منظر بہت ہی دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں بلکہ پاکستانی وفد کے ارکان جو کہ زیادہ تر نوجوان ہیں جن میں عبدالحفیظ پیرزادہ ،حیات محمد خان شیر پائو ، مولانا کوثر نیازی ،ممتاز علی بھٹو،غلام مصطفی کھر ،غلام مصطفی جتوئی جبکہ چند سینئر جن میں سیکرٹری خارجہ عزیز احمد ،ارباب سکندر خان خلیل وغیرہ شامل تھے کے چہروں پر کرب کے آثار بہت ہی واضح تھے ۔ذوالفقار علی بھٹو اور اندرا گاندھی کی گفتگو بائیس منٹ تک جاری رہی ۔زیادہ تر باتیں بھٹو صاحب کرتے رہے ۔بیچ میں اندرا گاندھی بھی بولتی رہی ۔اندرا گاندھی نے سر اٹھا کر ذوالفقار علی بھٹو کی طرف دیکھا اور مثبت انداز میں سر ہلایا اور پھرذوالفقار علی بھٹو کے چہرے پر فاتحانہ مسکراہٹ آ گئی ۔اپنے وفد کی طرف معنی خیز انداز میں دیکھا جو اپنے قائد کی ہر ادا کو برسوں سے جا نتے تھے جو سمجھ گئے تھے کہ قائد کا جادو چل گیا ہے دونوں مذکرات کی میز کی طرف لوٹے اور ڈرافٹ کی تیاری شروع ہو گئی ۔93000قیدی رہا ہو ں گے اور5000مربع میل کا علاقہ واپس ہو گا ۔کشمیر متنازعہ علاقہ ہو گا ۔میدان جنگ میں ہاری ہوئی بازی مذاکرات کی میز پر دلیل کے بادشاہ ذوالفقار علی بھٹو نے جیت لی تھی ۔پاکستان میں جشن کا سماں تھا ۔جنگی قیدیوں کے گھروں ممیں عید کا چاند اتر آ یا تھا ۔علاقوں کے لوگ اپنے پیاروں سے ملنے کے لیے بے تاب تھے اور اگلے روز راولپنڈی ائیر پورٹ پر لاکھوں لوگ اپنے محبوب قائد کو والہانہ انداز میں خوش آمدید کہنے کے لیے دیوانہ وار جا رہے تھے ۔جیے بھٹو۔

 

 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...