1688708377628_56116337
Open/Free Access
۲۱
بینظیر بھٹو کی سالگرہ پر جیل سے خط
ذوالفقار علی بھٹو کا اپنی بیٹی بینظیر بھٹو کی سالگرہ پر جیل سے خط ۔۔۔بھٹو نے خط میں جن الفاظ کا استعمال کیا سن کر آپ کے آنسو چھلک پڑیں گے ۔جیالے ضرور یہ تاریخی الفاظ سنتے ،اس لیے ہم کہتے ہیں کہ زندہ ہے بھٹو زندہ ہے ۔
’’میری سب سے پیاری بیٹی !اس جیل کی سلاخوں میں تمہیں کیا تحفہ دے سکتا ہوں ۔جن سلاخوں سے میں اپنا ہاتھ باہر نہیں نکال سکتا ۔جو خود بھی نظر بند ہو اور اس کی ماں بھی نظر بند ہو ۔محبت اور ہمدردی کا پیغام ایک قید خانے سے دوسرے قید خانے میں کیسے جائے ؟ایک ہتھکڑی سے دوسری ہتھکڑی تک یہ مبارک باد کیسے پہنچے ؟تمہارے داد نے مجھے فخر کی سیاست سکھائی اور تمہاری دادی نے مجھے غربت کی سیاست کا سبق دیا ۔میں ان دونوں باتوں کو مضبوطی سے تھامے ہوئے ہوں ۔صرف عوام پر یقین رکھو اور ان کی فلاح کے لیے کام کرو اﷲتعالی کی جنت تمہاری والدہ کے قدموں تلے ہے اور سیاست کی جنت عوام کے قدموں تلے ہے ۔
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |