1688708377628_56116366
Open/Free Access
۵۴
فقیروں کابھٹو
1968ء یا 69کی بات ہے ذوالفقار علی بھٹو اندرونِ سندھ کے دورے سے اپنے گھر لاڑکانہ واپس جا رہے تھے اور سخت بخار کی حالت میںتھے ۔ان کی گاڑی ممتاز بھٹو چلا رہے تھے شہداد کوٹ اور قمبر کے نزدیک ایک مزار کے فقیروں ،ملنگوں اور درویشوں کو بھٹو کی آمد کا پتہ چلا تو انہوں نے بھٹو کی گاڑی کو وارہ پل کے مقام پر گھیر لیا ۔ممتاز بھٹو نے لاکھ سمجھانے کی کوشش کی کہ بھٹو صاحب کو بخار ہے مگر نہ مانے اور انہیں اپنے ساتھ آستانے پر لے جانے پر بضد رہے ۔ذوالفقار علی بھٹو ان کا مطالبہ مان کر ان کے ساتھ گئے ۔وہاں فقیروں ،ملنگوں اور درویشوں نے بھٹو کو اپنے ساتھ چرس اور بھنگ پینے کی پیشکش کی ۔بھٹو نے کہا آپ چائے پلا دیں ۔اسی وقت ان فقیروں نے گڑ کی چائے بنا کر پیش کی اسی دوران ایک ملنگ نے درباروں والا مخصوص ہار اپنے گلے سے اتار کر بھٹو کے گلے میں ڈال دیا ۔بھٹو تیز بخار کی صورت میں کچھ دیر وہاں فقیروں کے ساتھ بیٹھے اور پھر اجازت لے کر وہاں سے لاڑکانہ چلے گئے ۔
ان فقیروں ،ملنگوں اور درویشوں اوران جیسے کروڑوں لوگوں نے …جنہیں پیپلز پارٹی مدت ہوئی فراموش کر چکی ہے ،آج تک بھٹو کو اپنے دلوں میں بسایا ہوا ہے ۔
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |