Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > انمول لوگ > کالی رات

انمول لوگ |
حسنِ ادب
انمول لوگ

کالی رات
Authors

ARI Id

1688708377628_56116429

Access

Open/Free Access

Pages

۱۴۹

کالی رات

20ستمبر1996ء کی کالی رات (آخری حصہ )

ہمارے گھر (70کلفٹن)کے باہر ہو نے والی شدید فائرنگ 45منٹس کے بعد رک چکی تھی ۔میرے پا پا (میر مرتضی بھٹو)کی اب تک کوئی خبر نہیں تھی ۔میں اپنی امی (غنویٰ بھٹو )کے ساتھ حالات کا جائزہ لینے باہر آئی اور پولیس والوں سے فائرنگ کی وجہ پو چھی تو انھوں نے جواب دیا کہ کچھ ڈاکوئوںسے ہمارا مقابلہ ہوا ہے ۔باہر خطر ہ ہے اس لیے آپ اندر رہیں پولیس والوں پہ یقین کر کے ہم واپس گھر آئے ۔

کچھ دیر بعد مجھے پتہ چلا کہ باہر ہو نے والی فائرنگ کسی اور پہ نہیں بلکہ میرے پا پا اور ان کے ساتھیوں پہ ہوئی ہے ۔فائرنگ بند ہو نے کے بعد 40سے 50منٹس تک میرے پا پا اور ان کے ساتھیوں کو جائے وقوعہ پر ہی تڑپتا چھوڑ دیا گیا ۔جس کا مقصد صرف یہی تھا کہ خون زیادہ بہنے کی وجہ سے تمام زخمی جن میں پا پا بھی شامل تھے اپنے آپ مر گئے ۔

اس پولیس کارروائی کا مقصد صرف ایک ہی تھا میرے پا پا کو قتل کر نا ۔یہ ایک منظم اور طے شدہ منصوبہ تھا ۔جس کی تیاری پولیس والوں کی جانب سے سے پچھلے کئی دنوں  سے جا ری تھی ۔

فائرنگ کے بعد پا پا کے کافی ساتھی موقع پر ہی شہید ہو گئے لیکن پا پا زخمی اور زندہ تھے ۔اگر پاپا کو جلدی سے طبی سہولیات ملتی تو وہ بچ سکتے تھے لیکن پولیس کو پا پا کے قتل کے احکا مات ملے ہو ئے تھے تو وہ کیوں پا پا کو طبی سہولیات دلواتے ۔فائرنگ بند ہونے کے تقریباََ 50منٹس بعد پا پا کو پولیس کی گاڑی میں رکھا گیا اورا سی گاڑی میں پا پا کو انتہائی نزدیک سے چہرے پر گو لی ماری گئی اور یہی گولی میرے بابا کی موت کی وجہ بنی ۔اس کے بعد آپ کو (مڈ ایسٹ )ہسپتال منتقل کیا گیا یہ ایک ایسا ہسپتال تھا جس میں ایمر جنسی اور آپریشنز وغیرہ کا کوئی خاص انتظام نہیں تھا ۔

جب مجھے پا پا کے زخمی ہو نے کا پتہ چلا تومیں نے وڈی آنٹی بے نظیر بھٹو کو (میں سندھی میں وڈی کہہ کر بلاتی تھی ) جو اسلام آ باد میں موجود تھیں، کو فون کیا ۔میرا فون وڈی کے کسی پی ۔اے نے اٹھا یا تو میں نے کہا وڈی سے میری بات کروائیں تو اس نے کہا وزیر اعظم صاحبہ سے آپ کی بات نہیں ہو سکتی ۔آپ آصف زرداری سے بات کریں جس سے میں بات نہیں کر نا چاہتی تھی ۔زرداری نے فون اٹھایا تو میں نے کہا مجھے آپ سے بات نہیں کر نی ۔وڈی سے میری بات کروائیں ۔میرا لہجہ سن کر زرداری نے کہا اس واقعے کا لزام آپ مجھ پہ دھر رہی ہیں تو میں نے کہا میں نے الزام لگانے کے لیے فون نہیں کیا اور نہ ہی آپ سے بات کر نے کے لیے فون کیا ہے ۔مجھے وڈی سے بات کر نی ہے ۔جواب میں زرداری نے کہا آپ کی ان سے بات نہیں ہو سکتی اور فون بند کر دیا ۔وڈی سے رابطہ نہ ہو نے کے بعد میں امی کے ساتھ ہسپتال پہنچی اور اپنے پا پا کو دیکھا ۔جن کی نیوی بلیو قمیض شلوار خون سے بھر چکی تھی ،میں نے پا پا کے چہرے کو ہاتھ لگا یا اور ان کے چہرے کو چوما پیار کیا اور ڈاکٹر ز کے آنے کا انتظار کیا ۔ڈاکٹرز ہمارے آنے کے بھی بعد میں پہنچے تھے وہاں ۔پا پا کے چہرے سے جب میں نے اپنا ہاتھ ہٹا یا تو میرا ہاتھ پا پا کے خون سے رنگین ہو گیا تھا ۔میری امی (غنویٰ بھٹو)پاپا کے قریب بیٹھ گئیں اور زور زور سے چلاتے ہوئے پا پا سے کہا پلیز ہمیں چھوڑ کر مت جائیں ۔فاطمہ اور زلفی کو آپ کی بہت ضرور ت ہے اپنے معصوم بچوں کو چھوڑ کر مت جائیں۔میری نظریں (heart beat monitor)پہ تھیں اور جب ہمارا نام لے رہی تھیں تو پا پا کے دل دھڑکن تیز ہو جاتی تھیں جیسے وہ میرا اور زلفی کا نام سن کے جواب دینے کی کوشش کر رہے تھے ۔ میرے زخمی پا پا موت سے لڑتے رہے لیکن میرے پیارے پا پا بچ نہ سکے اور آدھی رات کو ہمیں ہمیشہ کے لیے چھوڑ کر چلے گئے ۔

 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...