Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > انمول لوگ > چئیر مین بھٹو شہید کے بہادر اور غیرت مند بیٹے

انمول لوگ |
حسنِ ادب
انمول لوگ

چئیر مین بھٹو شہید کے بہادر اور غیرت مند بیٹے
ARI Id

1688708377628_56116451

Access

Open/Free Access

Pages

۱۸۷

چیئر مین بھٹو شہید کے بہادر اور غیرت مند بیٹے

میرے لیڈرز میر مرتضی بھٹو اور شاہ نواز بھٹو شہید کی ایک نایاب وڈیو ۔کابل میں کافی عرصہ مجھے مرتضی بھٹو اور شاہ نواز بھٹو کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع ملا ۔جیسا کہ اس وڈیو میں آپ نے دیکھا دونوں کو اتنا ہی دلیر اور بہادر پا یا ۔دونوںنے جس بہادری سے جنرل ضیاء الحق سے جنگ لڑی وہ اپنی مثال آپ ہے ۔اس لڑائی میں میر مرتضی بھٹو اور شاہنواز بھٹو کا جس طرح کرنل قذافی اور حافظ السد نے ساتھ دیا انہوںنے چیئرمین بھٹو سے اپنی دوستی کا حق ادا کیا ۔

مجھے فخر ہے کہ میں میر مرتضی بھٹو شہید اور شاہ نواز بھٹو شہید کے قافلے کا ایک سپاہی تھا ۔

سکھر جیل کی 48سینٹی گریڈ کی گرمی میں پھٹ چکی جلد ،پھنسیوں سے بھر چکے جسم ،کان کے  شدید انفیکشن میں مبتلا نصرت بھٹو کی پنکی (بے نظیر) جو پیلے گدلے پانی سے پیاس بجھانے کی ناکام کوشش کرتی رہتی ہے اسے ماں اپنی قید سے اس کی قید میں خط بھیجتی ہے

میری بہت ہی پیاری پنکی !

دن میں تین چار مرتبہ اپنے جسم پر پانی ڈالوتا کہ حدت کم محسوس ہو ۔اس کو آزمائو ،میں بھی سر جھکا کر گردن کے پیچھے اور سر کے اوپر پانی کے مگ ڈالتی ہوں ۔پھر پنکھے کے نیچے بستر پر لیٹ جاتی ہوں ۔اس طرح کپڑے خشک ہونے تک بہت ٹھنڈک نصیب ہوتی ہے ۔اس طریقے سے پھنسیوں سے بھی حفاظت رہتی ہے ۔یہ شاندار نسخہ ہے ۔میں اس کی پرزور سفارش کرتی ہوں ۔

پیار کے ساتھ

تمہاری ممی

 

ٹر گئے یار محبتاں والے

ٹر گئے یار محبتاں والے

لے گئے نال ای ہاسے

دل نہیں لگدا یار محمد بخشا

جائیے کیہڑے پاسے

رشید میر بھی چلے گے

مرتے دم تک پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ وفا نبھانے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے بانیوں میں شمار ،سیاسی سفر خاصا مشکل اور طویل قید قربانیوں کی ایک اور داستان یوں تو راولپنڈی شہر قتل گاہ کہلاتا ہے جہاں چئیر مین بھٹو شہید اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کو قتل کیا گیا مگر اس کے ساتھ ساتھ راولپنڈی پاکستان پیپلز پارٹی کی مزاحمتی تحریک کا ایک اور اہم مرکز بھی رہا جہاں چیئر مین بھٹو شہید کی گرفتاری کے بعد کارکن کمیٹی چوک پر آ کر خود سوزیاں کرتے جیالے گرفتاریاں پیش کرتے بھٹو کو رہا کرو مارشل لاء ختم کرو جمہوریت بحال کرو کے نعرے لگاتے اور اس کے بعد انہیں گرفتار کر کے سمری ملٹری کورٹس میں پیش کیا جاتا چند منٹو ں کی سماعت کے بعد ایک میجر ایک سال قید 10کوڑوں کی سزا سناتا اور پھر انہیں کوڑے مارنے اور سزا کاٹنے جیل بھیج دیا جاتا ۔مرزا ادریس بیگ شہید کو بھی راولپنڈی جیل میں پھانسی دی گئی کارکنان پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی کی جد وجہد کی تاریخ کی بڑی جان گسل ہے ۔مجھ سمیت شیخ عبدالقیوم ،ریاض ساجد ،نعیم اختر وارثی ،حامد سعید پیا مرحوم ،رائو اشفاق علی مرحوم ،راجہ جمیل عباسی ،مزدور رہنما شفیع فیاض شاہ ،چاچا اﷲ داد مرحوم کو عمر قید سزائیں ۔لیاقت باغ فائرنگ کیس ،موہن پورہ بم کیس میں بھی پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی کے کارکنان کو قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر نی پڑیں ۔بابو رشید مرحوم ،بابو لطیف مرحوم ،امتیاز خان سرفراز شاہ راجہ طاہر مرحوم آغا اقبال ،کرنل حبیب مرحوم ،شیخ لیاقت ،مراد شاز خٹک ،ملک الطاف حسین مرحوم ،شوکت بیگ مرحوم ،غلام حسین آفریدی ،ظفر الحق شاہ ،غلام علی شاہ ،غضنفر علی شاہ ایڈووکیٹ ،عبدالقیوم بٹ مرحوم مشتاق بٹ مرحوم ،نعیم بلا مرحوم ،ملک غلام مصطفی ،بلال سرور ،آغا ریاض السلام ،ریاض شہزاد ،قاضی اشفاق ،مرزا اختر بیگ ،انور بیگ ،محمد اشرف ،خالد شاد ،بیگم ریحانہ ملک ،باجی نصرت شہید ،سمیت سینکڑوں کارکنوں نے بے مثال جد وجہد کی جیلوں میں گئے ۔ 1977ء کا مارشل لاء لگنے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی سمیت تما م سیاسی پارٹیوں کو کالعدم قرار دے دیا گیا اور پارٹی کے دفاتر سیل کر دیے گئے ۔جن میں پاکستان پیپلز پارٹی کا اقبال روڈ (کمیٹی چوک )کا دفتر بھی شامل تھا تو پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالوں کا مسکن پارک ہوٹل بنا جہاں روز شام کو پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی کی قیادت سردار سلیم صاحب ،قاضی سلطان محمود مرحوم ،آغا اقبال مرحوم ،بابو رشید مرحوم اور میر رشید مرحوم بیٹھا کرتے تھے ۔تما م پارٹی ارکان وہیں ان سے ملاقات کرتے ۔چیئر مین بھٹو شہید کی پھانسی کے بعد گو پورے ملک میں سناٹا چھا یا ہوا تھا مگر راولپنڈی کی قیادت کبھی سوئی نہیں ۔جہاں ہم لوگ بیٹھا کرتے تھے ریسٹورانٹ کے دوسرے کونے پر انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکار بھی بیٹھا کرتے تھے ۔ایک دن جب نشست برخاست ہوئی ، اہل کار بل کی کاپی کا ویٹر سے کہنے لگا تو سردار سلیم صاحب نے مذاقاََکہا ساڈا بل وی کدے دے دیا کرو ،وہ ہنس کر کہنے لگے ہم نے حساب کتاب رکھنا ہو تا ہے تا کہ گورنمنٹ سے وصول کر سکیں ۔آپ کا تو میلہ لگا ہوتاہے ۔ہمارا چائے وغیرہ کا بل اکثر رشید میر مرحوم یا آغا اقبال مرحوم دیا کرتے تھے ۔یہی ہوٹل تھا یہاں بیٹھ کر یا یہ کہہ لیں ایجنسیوں کی ناک کے نیچے الذوالفقار کی بھرتی شروع ہوئی ،دھماکہ تب ہوا جب سلام اﷲ ٹیپو کی خبر طیارہ اغوا کر نے کی بریکنگ نیوز آئی ۔اس کے بعد تمام پارٹی انڈر گرائونڈ چلی گئی ۔سردار سلیم صاحب اور آغا قبال کابل چلے گئے جبکہ قاضی سلطان محمود مرحوم رشید میر مرحوم بابو رشید شاہی قلعہ کے عقوبت خانے میں رشید مرحوم اور قاضی سلطان محمود مرحوم قید کاٹ کر واپس آئے تو انہیں پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی کا صدر اور سیکرٹری جنرل بنا دیا گیا ۔جنہوں نے اپنے ساتھیوںکی مدد پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی کو ایک بار پھر بھرپور طریقے سے آرگنائزکر کیپاکستان پیپلز پارٹی کا قلعہ بنا دیا ۔محترمہ بے نظیر بھٹو شہید جب اقتدار میں آئیں تو رشید میر کو او ۔ ایس ۔ڈی پرائم منسٹر بنا دیا گیا ۔رشید میر مرحوم نے اس پوسٹ پر بیٹھ کر بڑی دلجمعی سے عوام اور پارٹی کے کارکنان کی خدمت کی سینکڑوں کارکنوں کو نوکریاں دلوائیں ۔ایک بار مجھے پتہ چلا کہ رشید میر صاحب نے دو مسلم لیگیوںکو نوکریاں دلوائیں ہیں میں نے پوچھا کہ میں کچھ ایسا سنا تو بولے بالکل دیں ۔وہ میرے ہمسائے محلے دار تھے ۔جب میں مروں گا تو تم میرے جنازے میں آئو گے ؟ وہ سب سے پہلے پہنچیں گے ۔ایک بار پارہ چنار کرم ایجنسی سے ہمارے پارٹی کے رہنما ملک نور احمد بنگش مرحوم جو میر مرتضی بھٹو شہید کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھے اپنے بھائی اور ڈرائیور کے ساتھ راولپنڈی آئے ۔ملک نور احمد بنگش کے بھائی صاحب اور ڈرائیور شراب کے نشے میں دھر لیے گئے میں نے رشید میر کو مطلع کیا تو فورا عدالت میںجا کر ان کی ذاتی طور پر ضمانت کروائی کہ ہمارے مہمان ہیں اور ہمارے شہر میں ان کے دروازے ہر خاص و عام کے لیے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں مہمان نواز یاروںکے یار ،شاہی قلعہ گئے تو ان کی کپڑے کی دوکان تھی ۔کٹڑہ راجہ بازار میں کاروبار تباہ ہو گیا مگر پارٹی سے کبھی گلہ شکایت نہیں ۔جیلوں میں جا کر سیاسی قیدیوں کی داد رسی کرنا ہر جگہ سب سے آگے ۔آخری عمر میں کینسرنے آ گھیرا اور وہ ہمیں الوداع کہہ گئے ۔اﷲغریق رحمت کرے ۔ پارٹی ان جیسے جیالوںکی وجہ سے آج زندہ ہے ۔

 

یہ بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا

گر جیت گئے توکیاکہنے ہارے بھی تو بازی مات نہیں

 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...