1688708668008_56116701
Open/Free Access
۵
میری بات
ڈاکٹر محمد ایوب
کتاب بینی کا شوق کالج کے زمانے سے ہی شروع ہو گیا تھا۔ کیونکہ کالج کے مقابلہ مضمون نویسی بعنوان( پاکستان میں مرغی اور انڈے کی پیداوار) میں حصہ لینے کے لیے تیاری کے سلسلے میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد جاکر کافی کتب پڑھنے کا موقع ملا۔خدائے وحدہ لاشریک کا کروڑہا بار شکر ہے جس کی کرم نوازی سے مجھے اس مقابلہ مضمون نویسی میں پہلے انعام کا حقدار قرار دیا گیا۔ اس انعام سے حوصلہ پا کر میں اکثر چھوٹے چھوٹے مضامین لکھتا رہتا تھا۔ کیونکہ بنیادی طور پر میں پنجابی زبان و ادب کا استاد اور طالب علم ہوں اس لئے اردو زبان و ادب کا مطالعہ واجبی سا رہا۔ میں 1988 جب فرائض منصبی کی ادائیگی کے لئے گورنمنٹ کالج بہاولنگر گیا تو وہاں کی ادبی فضا نے اردو زبان و ادب کے مطالعہ کا موقع فراہم کیا۔ میرے کالج کے ساتھی پروفیسر راؤ مختار شعبہ اردو کی شاعری کی کتاب پر پہلا تنقیدی مضمون اردو میں لکھا جو بعد میں مقامی اخبار میں بھی شائع ہوا۔ پروفیسر موصوف کی حوصلہ افزائی سے اردو لکھنے کی تحریک پیدا ہوئی۔ اب تک بہت سے تنقیدی و تحقیقی مضمون لکھ چکا ہوں۔ جن میں سے تین مضامین اٹلی اور آسٹریلیا سے نکلنے والے اردو جرائد میں میں شائع ہو چکے ہیں۔ کیونکہ دوست اکثر اپنی اردو تخلیقات بھیجتے رہتے ہیں اس لئے ان کو پڑھنے کے بعد جو کچھ محسوس کیا اسے الفاظ کے پیراہن میں آپ کے سامنے رکھ دیا ہے۔
کتابی صورت اردو میں میری یہ پہلی کوشش ہے۔ میرا اردو کا ذخیرہ الفاظ بھی زیادہ نہیں جس کی وجہ سے میری تمام تحریروں میں آپ کو بے شمار غلطیاں نظر آئیں گی۔ میری خواہش ہوگی کہ آپ ان کے مطالعہ کے بعد ان کی نشاندہی کریں تاکہ آئندہ ان کا ارتکاب نہ ہو۔ میں شکر گزار ہوں پروفیسر کاشف علی کا جنہوں نے ان مضامین کے بارے میں اپنی خوبصورت رائے کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ میرے شکریہ کے مستحق ڈاکٹر فرید احمد بھی ہیں جنہوں نے اپنی قیمتی وقت میں سے بیک ٹائٹل کے لئے وقت نکالا اور خوبصورت تحریر سے نوازا۔ اپنے رب العزت کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے کہ جس کی کرم نوازی سے سے اس کتاب کی اشاعت ممکن ہوئی۔ آپ کو پڑھ کر یہ کتاب کیسی لگی بتائیے گا ضرور۔
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |
ID | Chapters/Headings | Author(s) | Pages | Info |