Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > پرکھ > پروفیسر میاں مقبول احمد کی ’’مقبول ضرب الامثال‘‘

پرکھ |
حسنِ ادب
پرکھ

پروفیسر میاں مقبول احمد کی ’’مقبول ضرب الامثال‘‘
ARI Id

1688708668008_56116716

Access

Open/Free Access

Pages

۹۳

پروفیسر میاں مقبول احمد کی

 ’’مقبول ضرب الامثال‘‘

کسی علاقے کی زبان خصوصاََ اس کے محاورے اور ضرب الامثال علاقے کی تہذیب و ثقافت،دانش،معیشت و معاشرت کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں۔اس کے علاوہ ان میں سموئے ہوئے صدیوں کے معاشرتی رویے اور تجربے آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ کا کام کرتے ہیں۔وہ حقائق و واقعات جن کے اظہار کیلئے ایک دفتر کی ضرورت ہوتی ہے۔ضرب الامثال انہیں چند لفظوں میں سمیٹ کر گویا دریا کو کوزے میں بند کر دیتے ہیں۔ان سے معاشرتی،ثقافتی،مذہبی اور سیاسی رحجانات کا بھرپور اظہار ہوتا ہے۔دنیا میں جتنی زبانیں بولی یا پڑھی جاتی ہیں۔یہ ان میں موجود ہوتے ہیں۔زبان کا حسن بھی یہی ہے کہ اس میں ضرب الامثال شامل ہوں۔دو یا دو سے زیادہ الفاظ کے مجموعے کو جو اپنے مجازی معنوں میں استعمال ہوں محاورہ کہتے ہیں۔اسی طرح ضرب المثل بھی اپنے مجازی معنوں میں استعمال ہوتی ہے۔یہ ایک طرح کے جملے ہیں جو انسانی تجربات و مشاہدات کو ظاہر کرتے ہیں، یا کسی خاص واقعے کا عکس ہوتے ہیں۔

’’مقبول ضرب الامثال‘‘ بے شمار خوبیوں کی حامل کتاب ہے۔اس کی ایک خوبی یہ ہے کہ اس میں بے شمار تہذیبیں اور ثقافتیں گلے ملتی نظر آتی ہیں اور یہ خوبی اس موضوع کی کسی دوسری کتاب میں خال خال ہی نظر آتی ہے۔میرے خیال میں پروفیسر صاحب نے وسعت نظری کا ثبوت دیتے ہوئے ایک اہم اور بے مثال تصنیف کی ہے۔بعض ضرب الامثال ایسی نظر آئیں گی جو معمولی سے فرق کے ساتھ اس دھرتی کے بہت سے علاقوں میں بولی جاتی ہیں۔

دوسری خوبی یہ ہے کہ پروفیسر صاحب نے اپنے مواد کی تشریح میں جگہ جگہ پنجابی ،اردو اور انگریزی کہاوتوں اور اقوال کو بھی اس میں شامل کرکے اسے نہایت دلچسپ بنا دیا ہے اور یوں انہوں نے اپنی علمیت کا ثبوت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اس کتاب کا معیار بھی بہت بلند کر دیا ہے۔

تیسری خوبی یہ کہ ضرب الا مثال کی تشریح کرتے وقت بہت اختصار سے کام لیا گیا ہے۔کہیں بھی بلا ضرورت لمبی چوری تشریح نہیں کی گئی۔امید کہ یہ ضخیم کتاب جو پروفیسر صاحب کی عرق کاوشوں کا ثمرہ ہے فارسی،اردو،عربی،انگریزی اور پنجابی زبانوں کی ترویج و اشاعت میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔مجھے توقع ہے کہ مختلف زبانوں کا تقابلی جائزہ لینے والے ماہرین کے حلقوں میں اسے پذیرائی ملے گی۔بلکہ طلباء بھی اس سے بھرپور استفادہ کریں گے۔اپنی بہت ساری خوبیوں،خوبصورت انداز بیان،موادگی دلچسپی کے باعث اس کتاب کو تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ ہر کتب خانے کی زینت بننا چاہیے۔میں اس اہم کارنامے پر ڈاکٹر میاں ظفر مقبول کو مبارک باد پیش کرتا ہوںکہ ان کی ان تھک کوششوں سے ادب میں ایک بہترین کتاب کا اضافہ ہوا ہے۔دوسری بات یہ کہ میاں صاحب خود بلند پایہ تحقیق نگار ہیں۔اس لیے انہوں نے کتاب کو ترتیب دیتے وقت تحقیق کے اصولوں کا خاص خیال رکھا ہے۔پوری کتاب ڈاکٹر صاحب کی آئینہ دار ہے۔

 

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...