Search from the table of contents of 2.5 million books
Advanced Search (Beta)
Home > برگ نعت > شہرِ سخن میں ایسا خزانہ نہیں ملا

برگ نعت |
حسنِ ادب
برگ نعت

شہرِ سخن میں ایسا خزانہ نہیں ملا
ARI Id

1689950402311_56116779

Access

Open/Free Access

Pages

۲۵

شہرِ سخن کو ایسا خزانہ نہیں ملا
صلِّ علیٰ سے بڑھ کے ترانہ نہیں ملا

میرے رسولؐ! تو کہ شہہِ ہست وبود ہے
کوئی بھی تیرا لمحہ شہانہ نہیں ملا

اُٹھا جو تیرے در سے بصد نخوت و غرور
اُس شخص کو کہیں بھی ٹھکانہ نہیں ملا

اک ذرہ تیرے نقشِ کفِ پا کا پا گئی
دستِ ہوا کو ایسا خزانہ نہیں ملا

چُن لیتے تیری راہ کے کانٹے پلک پلک
افسوس! ہم کو تیرا زمانہ نہیں ملا

کیسے کروں میں آیۂ تطہیر کا بیاں
دھرتی کو پھر سے ویسا گھرانا نہیں ملا

Loading...
Table of Contents of Book
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
ID Chapters/Headings Author(s) Pages Info
Similar Books
Loading...
Similar Chapters
Loading...
Similar Thesis
Loading...

Similar News

Loading...
Similar Articles
Loading...
Similar Article Headings
Loading...